افواج پاکستان سے یکجہتی: راولاکوٹ میں معرکہ حق جلسہ جوش و خروش کے ساتھ جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ میں معرکہ حق جلسہ بھرپور جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے، جس میں آزاد کشمیر کے اہم سیاسی قائدین شریک ہیں۔
پنڈال شرکا سے بھر چکا ہے، جب کہ لوگوں کی آمد کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
آج #راولاکوٹ میں شکرانے اور خوشی کے موقع پر کشمیری عوام کی جانب سے معرکۂ حق میں فتح و استحکامِ پاکستان کے عنوان سے عظیم الشان جلسۂ عام منعقد کیا جا رہا ہے:
تاریخ: 21 ستمبر (بروز اتوار)
وقت: دوپہر 1 بجے
مقام: صابر شہید اسٹیڈیم، راولاکوٹ
! ???????? pic.
— Nasira Khan! (@SNAKsudhuzai) September 21, 2025
جلسہ گاہ کو پاکستان، آزاد کشمیر اور سعودی عرب کے پرچموں سے مزین کیا گیا ہے، جبکہ قومی اور جماعتی رنگوں کی سجاوٹ نے پنڈال کے ماحول کو مزید جوش و خروش بخش دیا ہے۔
اسٹیج پر سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر، سابق صدر ریاست و وزیراعظم سردار یعقوب، صدر جموں و کشمیر پیپلز پارٹی و ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان اور سابق وزرا حکومت سمیت دیگر قائدین موجود ہیں۔
جلسہ عام سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق، راجا فاروق حیدر سمیت دیگر سیاسی قائدین خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی آل پارٹیز کانفرنس میں افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسوں کا اعلان کیا گیا جس آج پہلا پروگرام ہونے جا رہا ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ بھارت آزاد کشمیر میں افراتفری پھیلانا چاہتا ہے، اور ہم یہ سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی معرکہ حق جلسہ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی معرکہ حق جلسہ وی نیوز
پڑھیں:
6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے جب نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر سال 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں مناتے ہیں، ان شہداء نے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کی گئی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ شہدائے جموں کی تاریخی قربانیوں کو اجاگر کرنے اور جدوجہد آزادی سے وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے زیراہتمام قرآن خوانی، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے جموں کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ قرار دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بھارتی جبر کے باوجود کشمیری اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔