1965 جنگ کا 21واں روز؛ ٹینکوں کی بڑی لڑائی میں پاکستان نے فتح کیسے حاصل کی؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
سن 1965 کی جنگ کا 21ویں روز سیالکوٹ میں ٹینکوں کی بڑی لڑائی میں پاکستان نے فیصلہ کن فتح حاصل کی۔
افواج پاکستان نے سیالکوٹ، کھیم کرن اور حسینی والا سیکٹر میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ سیالکوٹ کے محاذ پر پاک فوج نے دشمن کے 6 ٹینک تباہ کیے اور دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا۔
پاک فوج نے فاضلکے سیکٹر میں دشمن کے 11 ٹینک، 6 مشین گن اور بہت سا گولہ بارود قبضہ میں لیا اور دشمن کی 3 اینٹی ٹینک گنز کو تباہ کر دیا۔ راجستھان سیکٹر میں بھارتی فوج نے پیش قدمی کرنے کی کوشش کی مگر پاکستانی فوج نے انہیں مار بھگایا۔
اس طرح دشمن کے بہت سے جنگی ساز و سامان سمیت کچھ علاقہ بھی اپنے قبضہ میں لے لیا۔
پاک فضائیہ نے سرگودھا میں بھارتی جنگی طیارہ کینبرا اور لاہور میں ایک ہنٹر مار گرایا۔ پاک فضائیہ نے بھارتی علاقوں آدم پور، ہلواڑہ اور جودھپور کے ہوائی اڈوں اور تنصیبات کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
پاک بحریہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اپنی سمندری حدود کی حفاظت میں پوری طرح چوکس رہی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
مسابقتی کمیشن کی اسٹیل سیکٹر کو درپیش چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی
—فائل فوٹومسابقتی کمیشن نے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتِ حال پر رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں اسٹیل سیکٹر کو درپیش مسابقتی چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قومی اسٹیل پالیسی نہ ہونے سے صنعت غیریقینی اور بےضابطگیوں کا شکار ہے۔
مسابقتی کمیشن کی رپورٹ میں چین اور بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت بنانے کی بھی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل اسکریپ کی درآمد 2.7 ملین میٹرک ٹن، مقامی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل 2015 سے غیرفعال ہے اور 400 ارب روپے کے واجبات کا بوجھ ہے، اسٹیل کی 60 فیصد پیداوار غیرمعیاری ہے۔ سابق فاٹا/پاٹا سے بغیر ٹیکس اسٹیل کی منتقلی سے 40 ارب کا نقصان ہوا۔
مسابقتی کمیشن کی رپورٹ میں ٹیکس اصلاحات، معیار کے نفاذ، گرین ٹیکنالوجی اپنانے کی سفارش اور اسٹیل سیکٹر میں شفاف اور پائیدار اصلاحات پر زور دیا گیا ہے۔