پاکستان، پولینڈ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی تعاون بڑھانے پر اتفاق کر لیا گیا۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور پولش سفیر کی وزارت تجارت میں ملاقات ہوئی جہاں توانائی، کان کنی اور زراعت کے شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
پولینڈ کی کمپنی اورلین پاکستان میں 26 سال سے سرگرم ہے، اورلین آئندہ 10 برس میں سرمایہ کاری دگنی کرے گی۔
پولینڈ کو گلگت بلتستان اور بلوچستان میں کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کی دعوت بھی دی گئی، پولینڈ کی مہارت اور پاکستان کے وسائل سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
پی ٹی اے نے موبائل فون صارفین کو خبردار کر دیا
پاکستان اگلے پانچ برس میں معدنیات اور کان کنی پر توجہ دے گا جبکہ پولینڈ پاکستان میں کاپر اور لیگنائیٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔
ملاقات میں اسلام آباد کی ایک سڑک پولش ایئر کموڈور تُروفچ کے نام پر رکھنے کی تجویز دی گئی۔
دونوں ممالک نے عوامی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا جبکہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور معاہدوں کو حتمی شکل دینے پر زور بھی دیا گیا۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے یومِ فتح کی تقریبات میں شرکت کے لیے باکو روانہ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر آذربائیجان کے یومِ فتح کی پانچویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے آج باکو روانہ ہو گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے صدر سے ملاقات کریں گے، جس میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ بات چیت میں تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، تعلیم اور علاقائی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات موجود ہیں، جن کی بنیاد مشترکہ عقیدے، تاریخ، ثقافت اور باہمی اعتماد پر ہے۔ دونوں ممالک اسلامی تعاون تنظیم (OIC)، اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) اور اقوام متحدہ (UN) جیسے بین الاقوامی فورمز پر قریبی اشتراکِ عمل رکھتے ہیں۔
وزیراعظم کا یہ دورہ آذربائیجان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ ہے۔