ایران نے اسرائیلی جوہری منصوبوں اور تنصیبات کی خفیہ معلومات ظاہر کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
ایرانی وزارتِ انٹیلیجنس نے اسرائیلی جوہری تنصیبات اور ماہرین کی ویڈیوز بھی نشر کیں، ساتھ ہی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی فوٹیجز بھی دکھائی گئیں، جنہیں ایران اپنے خلاف اقدامات کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ وزارتِ انٹیلی جنس نے اسرائیل کے حساس اور اسٹریٹیجک جوہری منصوبوں اور سائنسدانوں سے متعلق خفیہ معلومات اور دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ آپریشن رواں سال جون میں مکمل کیا گیا تھا، خفیہ معلومات لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات، تصاویر اور ویڈیوز پر مبنی تھیں، جس کا ایرانی حکام نے تفصیلی جائزہ لیا اور اسے اس وقت تک منظرعام پر نہیں لایا گیا، جب تک تمام مواد محفوظ مقامات تک پہنچ نہیں گیا۔ ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے سرکاری ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیاب کارروائی ہماری انٹیلی جنس اور آپریشنل صلاحیتوں کے امتزاج کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران لائی گئی ان قیمتی دستاویزات میں صیہونی ریاست کے سابقہ اور جاری ہتھیاروں کے منصوبے، پرانے ایٹمی ہتھیاروں کی اپ گریڈیشن اور ری پروسیسنگ کے منصوبے، امریکا اور یورپی ممالک کے ساتھ مشترکہ پروگرام اور ایٹمی ہتھیاروں کے ڈھانچے و ذمہ داران سے متعلق مکمل تفصیلات شامل ہیں۔ اسماعیل خطیب نے مزید کہا کہ ان دستاویزات میں ان محققین، سائنسدانوں اور سینیئر مینیجرز کی فہرست بھی شامل ہے، جو اسرائیل کے غیر انسانی ہتھیاروں کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، ان میں امریکی اور یورپی سائنسدان بھی شامل ہیں۔ ایرانی انٹیلی جنس نے ان افراد کے اداروں، کمپنیوں اور تمام ساتھیوں کے پتے بھی حاصل کر لیے ہیں۔ وزیر کے مطابق 189 اسرائیلی جوہری اور عسکری ماہرین کی شناخت کرلی گئی ہے اور جون کی 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کی میزائل فورسز نے صیہونی ریاست کے حساس فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔
وزارتِ انٹیلی جنس نے اسرائیلی جوہری تنصیبات اور ماہرین کی ویڈیوز بھی نشر کیں، ساتھ ہی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی فوٹیجز بھی دکھائی گئیں، جنہیں ایران اپنے خلاف اقدامات کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ اسماعیل خطیب نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اندر کئی جوہری ادارے، عسکری تنظیمیں اور عام شہری بھی ایران کے ساتھ تعاون کرتے رہے، جس کے دو بڑے محرکات تھے، ایک مالی مفاد اور دوسرا اسرائیلی وزیراعظم سے شدید نفرت، جس کی وجہ سے انہوں نے بدلے کے طور پر خفیہ معلومات فراہم کیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی جوہری خفیہ معلومات انٹیلی جنس
پڑھیں:
ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر نے نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کیلئے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔
اس سے قبل صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانےکے وسیع مواقع ہیں۔