چیئرمین واپڈا کا داسو پراجیکٹ کا دورہ، تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید (ر) نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ انہوں نے تمام اہم سائٹس پر تعمیراتی کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ پراجیکٹ کے جنرل منیجر/ ڈائریکٹر کے علاوہ کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس کے پراجیکٹ منیجرز بھی موجود تھے۔ چیئرمین واپڈا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مین ڈیم کی فاؤنڈیشن کی کھدائی کا کام جنوری 2026 میں مکمل ہو گا جس کے بعد رولر کمپیکٹ کنکریٹ (آر سی سی) کے ٹرائل شروع ہونگے، جو دو سے تین ماہ میں مکمل ہوں گے۔ پراجیکٹ کے مین ڈیم کیلئے آر سی سی ورکس 2026 کی دوسری سہ ماہی میں شروع ہونگے۔ پراجیکٹ پر کئی اہم اہداف حاصل کئے جا چکے ‘ 20 مختلف مقامات پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے۔ چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس کو ہدایت کی کہ وہ تعمیراتی کام میں تیزی لائیں تاکہ سکیورٹی اور امن و امان کے مسائل کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت کا ازالہ کیا جا سکے۔ پراجیکٹ پر کام کرنے والے فریقین نے تمام سائٹس پر تعمیراتی کام کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے مقامی انتظامیہ اور پولیس کے کلیدی کردار پر زور دیا، کیونکہ تعمیراتی کام احتجاج اور روڈ بلاک کی وجہ سے بار بار تعطل کا شکا ر ہوجاتا ہے۔ چیئرمین واپڈا نے متبادل شاہراہ قراقرم کیلئے برسین پل کے آرچ پورشن کا افتتاح بھی کیا۔خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مجمو عی پیداواری صلاحیت 4320 میگا واٹ ہے۔ اسے دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ ہر مرحلے کی پیداواری صلاحیت 2160 میگاواٹ ہے۔ اس وقت پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے کی تعمیر پر نیشنل گرڈ کو مزید 9 ارب یونٹ بجلی حاصل ہو گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیئرمین واپڈا تعمیراتی کام
پڑھیں:
وزیراعظم کے دورہ امریکہ اور سعودی عرب سے پاکستان کا وقار بلند ہوا،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ امریکہ اور سعودی عرب کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے پاکستان کے وقار اور عالمی تشخص کے لیے نہایت اہم اور کامیاب قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے امریکہ کے دورے میں پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں اجاگر کیا اور ہر پاکستانی کی آواز کو عالمی سطح پر پہنچایا۔ سیدال خان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے متوقع ملاقات پاکستان کی خارجہ پالیسی، دفاعی تعاون اور سفارتی اعتماد کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ وزیراعظم نے پاک بھارت ممکنہ جنگ رکوانے پر امریکی صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کے بقول، بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے نے دونوں ایٹمی ممالک کو ایک دوسرے کے سامنے لاکھڑا کیا تھا، لیکن امریکہ کی مثبت سفارت کاری نے خطے کو بڑے ایٹمی بحران سے محفوظ بنایا۔(جاری ہے)
سیدال خان نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب بھی کامیاب اور نتیجہ خیز رہا، جہاں حالیہ دفاعی معاہدات نے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی جہت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدے خطے کی سلامتی، دہشت گردی کے خاتمے، معیشت، سرمایہ کاری اور تجارت میں نئے دور کا آغاز ثابت ہوں گے، جن کے دور رس اثرات دونوں ممالک کی معیشت اور عوامی سطح پر اعتماد کو مستحکم کریں گے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حرمین شریفین اور مقدس مقامات کا تحفظ کرنا پاکستان کے لیے نہ صرف اعزاز ہے بلکہ یہ ایک دینی فریضہ بھی ہے۔ادھر اسلام آباد میں جمعیت علمائ اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے عشائیے میں بھی سیدال خان نے شرکت کی۔ عشائیے میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی، جے یو آئی (ف) کے سینیٹرز اور دیگر اہم رہنما شریک ہوئے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، پارلیمانی تعاون اور قومی اتفاقِ رائے کے فروغ پر گفتگو ہوئی جبکہ سعودی سفیر کی موجودگی نے دونوں برادر ملکوں کے تعلقات پر بامعنی تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا۔اپنے بیان کے اختتام پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حالیہ عالمی دورے پاکستان کے روشن مستقبل، علاقائی استحکام اور ترقی کے نئے دور کا پیش خیمہ ہیں۔