ویمنز ورلڈ کپ: پاک بھارت میچ میں منیبہ علی کے رن آؤٹ پر تنازع، آئی سی سی قوانین کیا کہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
ویمنز ورلڈ کپ 2025 میں کھیلے گئے گزشتہ روز پاک بھارت میچ میں پھر ایک نیا تنازع دیکھنے کو ملا جس میں پاکستانی کرکٹر منیبہ علی کے متنازع رن آؤٹ نے میچ کے دوران ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
قومی ٹیم کی اوپنر منیبہ علی ایک غیر معمولی انداز میں رن آؤٹ ہو گئی تھیں، جس پر شدید اعتراضات اٹھائے گئے، یہاں تک کہ پاکستان کی کپتان فاطمہ ثنا یہ معاملہ لے کر میچ آفیشلز کے پاس پہنچ گئی تھیں۔
یہ غیر معمولی رن آؤٹ کا واقعہ چوتھے اوور کی آخری گیند پر پیش آیا تھا، جب منیبہ پہلے ایل بی ڈبلیو کی ایک اپیل میں بچ نکلی تھیں۔ گیند کرانتی گوڈ نے کروائی تھی جس پر بھارتی کپتان نے ریویو نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ بعد میں ری پلے میں تین ریڈ سگنلز دکھائی دیے تھے، جو آؤٹ ہونے کی نشاندہی کررہے تھے۔
اسی دوران منیبہ علی نے چند لمحوں کے لیے کریز سے باہر نکل آئیں اور اپنا بیٹ زمین سے اٹھا لیا تب ہی دیپتی شرما کی ایک تیز تھرو سیدھا اسٹمپ پر جاکر لگی جس کے بعد انہیں رن آؤٹ دے کر امپائر نے فیصلہ بھارت کے حق میں دیا، جس پر تنازع شدت اختیار کر گیا اور پاکستانی کپتان نے فوری طور پر امپائرز سے اس پر بات کی۔
آئی سی سی قوانین کیا کہتے ہیں؟
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی پلیئنگ کنڈیشن 30.
#CWC25 #INDvPAK
One of THE most bizarre passages of play.
Huge LBW appeal. Not given out.
Deepti throws (ofc she does), direct hit.
Muneeba grounded bat but was in the air when the stump was disturbed.
After ages, TV umpire says out.
Turns out, LBW would have been out. pic.twitter.com/8jAjUuXZR2
— Vinayakk (@vinayakkm) October 5, 2025
تاہم، یہ رعایت صرف اس وقت لاگو ہوتی ہے جب بیٹر دوڑ رہی ہو یا کریز کی جانب ڈائیو لگا رہی ہو، منیبہ علی اُس وقت صرف پیچھے کی جانب قدم رکھ رہی تھیں اور ان کے بیٹ کے زمین سے اٹھنے کا تعلق کسی حرکت یا رفتار سے نہیں تھا۔
قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تاہم، اگر بیٹر اپنی کریز کی جانب دوڑتے یا ڈائیو لگاتے ہوئے کریز کے پار اپنا بیٹ یا جسم زمین پر رکھ چکی ہو، تو بعد میں بیٹ یا جسم کے زمین سے الگ ہونے کی صورت میں اسے کریز سے باہر نہیں سمجھا جائے گا۔
یہ متنازع لمحہ میچ کے دوران خاصی توجہ کا مرکز بنا رہا، اور سوشل میڈیا پر بھی مداحوں کے درمیان اس پر خاصی بحث دیکھنے کو ملی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منیبہ علی
پڑھیں:
بھارتی ہٹ دھرمی برقرار: ویمنز ورلڈ کپ کے میچ میں بھی بھارتی کپتان کا پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملانے سے گریز
ایشیا کپ میں کھیل کے جذبے سے دوری کے بعد بھارت نے ویمنز ورلڈ کپ کے دوران بھی اسپورٹس مین شپ کو نظر انداز کردیا۔ پاکستان اور بھارت کی خواتین ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران ٹاس کے بعد دونوں ٹیموں کی کپتانوں کے درمیان مصافحہ نہ ہونا ایک بار پھر سوالات کو جنم دے گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں اس سے قبل 14 ستمبر کو ہونے والے ایشیا کپ کے مینز میچ میں بھی پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے آگاہ کیا تھا کہ بھارتی کپتان مصافحہ نہیں کریں گے۔
بھارتی ٹیم کے مسلسل رویے سے یہ تاثر مزید گہرا ہو رہا ہے کہ وہ میدان میں صرف کھیلنے نہیں بلکہ سیاست کا رنگ چڑھانے آتی ہے۔ ویمنز میچ میں بھی اسی سوچ کی جھلک نظر آئی، جہاں کھیل کے بنیادی آداب کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔
اسی تناظر میں ایشیا کپ کے بعد بھارت کے مڈل آرڈر بلے باز اور کپتان سوریا کمار یادیو نے بھی ایک متنازع بیان دیا۔
فتح کے بعد ان کا ’آپریشن سندور‘ سے میچ کو جوڑنا نہ صرف غیر ضروری سیاسی رنگ تھا بلکہ کھیل کے تقدس کے خلاف بھی تھا۔
اگرچہ آئی سی سی نے سوریا کمار پر 30 فیصد میچ فیس جرمانہ عائد کیا، تاہم بھارتی ٹیم کے رویے میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔ ایشیا کپ کے فائنل کے بعد جب کھلاڑیوں نے ٹرافی لینے سے انکار کیا تو اسے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے دفتر بھجوا دیا گیا۔
اس معاملے پر اے سی سی کے صدر محسن نقوی کا دوٹوک مؤقف سامنے آیا کہ اگر بھارت کو ٹرافی چاہیے تو وہ رسمی طریقہ اختیار کرے اور دفتر سے آ کر خود لے جائے۔
بھارتی حکومت، میڈیا اور کرکٹ بورڈ کی مشترکہ روش یہ تاثر دیتی ہے کہ کھیل کو سفارتی یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، جو بین الاقوامی کھیلوں کے اصولوں اور روح کے سراسر منافی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی ہٹ دھرمی پاک بھارت ٹاکرا سیاست کھیل کا میدان ہاتھ نہ ملایا وی نیوز