بھارتی فوج میں خودکشیوں کا تشویشناک اضافہ، ہر تیسرے دن ایک فوجی زندگی کا خاتمہ کر رہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
بھارتی فوج میں خودکشیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات نے خطرناک صورتِ حال اختیار کر لی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اوسطاً ہر تیسرے دن ایک فوجی اپنی زندگی ختم کر رہا ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں تعینات فوجیوں میں ذہنی دباؤ اور فرار کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
2014 سے 2024 تک 983 خودکشیاں
ڈیفنس انسٹیٹیوٹ آف سائیکولوجیکل ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق، 2014 سے 2024 کے دوران بھارتی فوج میں 983 فوجیوں نے خودکشی کی۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں 586 بھارتی فوجیوں کی خودکشی، سبب کیا نکلا؟
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوجیوں کو ذلت، ہراسانی، ناقص قیادت، خوراک کی کمی اور طویل تعیناتی جیسے مسائل کا سامنا ہے، جو شدید ذہنی دباؤ اور مایوسی کا باعث بن رہے ہیں۔
پچھلے 5 برس میں 819 خودکشیاں
بھارتی پارلیمان (راجیہ سبھا) میں پیش کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف گزشتہ 5 برس میں 819 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار فوجی اداروں کے اندر موجود گہرے نفسیاتی بحران کو ظاہر کرتے ہیں۔
جموں و کشمیر میں تعینات فوجی سب سے زیادہ دباؤ میں
بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں تعینات فوجی سب سے زیادہ دباؤ کا شکار ہیں۔ سخت حالات، مقامی آبادی کی مزاحمت، اور طویل محاذی تعیناتی کے باعث ان کی ذہنی صحت شدید متاثر ہو رہی ہے۔ فرار کے واقعات میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
فوجی شکایات پر سول انتظامیہ خاموش
رپورٹس کے مطابق، فوجی اہلکاروں کی جانب سے ذہنی دباؤ اور بدانتظامی سے متعلق شکایات کے باوجود سول انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جا رہی۔
ماہرین کے مطابق بھارتی فوج میں بڑھتی ہوئی خودکشیوں کا یہ رجحان ایک بڑے انسانی المیے کی شکل اختیار کر چکا ہے، جسے اب نظرانداز کرنا بھارت کے لیے ممکن نہیں رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی فوج خود کشی جموں و کشمیر خود کشی راجیہ سبھا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج خود کشی راجیہ سبھا بھارتی فوج میں کے مطابق
پڑھیں:
دمشق پر اسرائیلی حملوں میں 10 شامی شہری جاں بحق، متعدد فوجی زخمی
دمشق کے مضافات میں اسرائیلی فوج نے فضائیہ اور توپ خانے کے ذریعے ایک بڑا حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم 10 شامی شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
حملہ دارالحکومت کے قریب واقع قصبے بیت جن میں کیا گیا جہاں اسرائیلی فورسز اور مقامی آبادی کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
شامی میڈیا کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی دستہ تین افراد کی گرفتاری کے بعد علاقے میں تعینات ہوا۔ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے نے مسلسل بمباری کی، جس کے بعد مقامی لوگ قریبی دیہات کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی کا ہدف وہ مطلوب افراد تھے جو مبینہ طور پر اسرائیلی شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
فوج کے مطابق کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں چھ اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے، جن میں دو افسران کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
رواں سال 2025 میں اسرائیل کی جانب سے شام میں متعدد حملے کیے جا چکے ہیں، جن کے بارے میں اسرائیلی مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں سرحدی خطرات روکنے کے لیے کی جاتی ہیں، جبکہ شامی حکومت انہیں براہِ راست جارحیت قرار دیتی ہے۔