2025-08-14@13:10:55 GMT
تلاش کی گنتی: 316
«ملٹری کورٹ سے سنائی»:
(نئی خبر)
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف اپیل کی سماعت کے دوران جج صاحبان نے سوالات اٹھا دیئے۔ آئینی بینچ کی جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ اگر کوئی آرمی آفیسر آئین کو معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے؟ جسٹس مندوخیل نے سوال کیا کہ عدلیہ مارشل لاء کی توثیق کرتی رہی، کیا غیرآئینی اقدام پر ججز بھی آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے۔ سماعت کے...

ملٹری ٹرائل کیس :دیکھنا چاہتے ہیں کیا ملزمان کو اپنے دفاع میں گواہان پیش کرنے دیے گئے یا نہیں؟.جسٹس حسن اظہررضوی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 جنوری ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس حسن اظہر رضوی نے سویلین کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت میں کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں کیا ملزمان کو اپنے دفاع میں گواہان پیش کرنے دیے گئے یا نہیں؟پیش کردہ شواہد کا معیار بھی دیکھنا چاہتے ہیں، کیا آرمی ایکٹ میں بعد میں کی گئی ترامیم کو 9 مئی پرلاگو کیا جاسکتا ہے؟.(جاری ہے) جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل جاری رکھے جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ کونسے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل ہوئے اور کیوں ہوئے ؟...

سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: اگر کوئی آرمی افسر آئین معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ آئینی بینچ کا سوال
سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: اگر کوئی آرمی افسر آئین معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ آئینی بینچ کا سوال WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف اپیل کی سماعت میں آئینی بینچ کے جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ اگر کوئی آرمی آفیسر آئین کو معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز میں وزارت...
سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا سویلین کا ملٹری ٹرائل کورٹ مارشل کہلاتا ہے؟فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں کورٹ مارشل ہی ہوتا ہے۔ یہ تفریق کیسے کی گئی کہ کونسا کیس ملٹری کورٹس میں، کونسا اے ٹی سی میں جائے گا؟ جسٹس نعیم اختر افغانسویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی...
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں، آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم سب کو مدنظر رکھیں گے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ...
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے 9 مئی کے واقعات میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر مزید اہم سوالات اٹھا دیے۔ دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ جب ایف آئی آرز میں تمام دفعات انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی سی) کے تحت درج تھیں، تو ان مقدمات کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیسے ممکن ہوا؟ جمعہ کے روز ہونے والی سماعت میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری ٹرائلز کے لیے مخصوص قوانین اور طریقہ کار موجود ہیں، جو عام عدالتوں سے مختلف ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا فوجی افسران کو اتنا تجربہ ہوتا ہے کہ وہ سزائے موت...
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے فوجی عدالتوں کے ٹرائل کے طریقہ کار پر سوالات کیے اور کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، اس لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ فوجی افسران سویلینز کے ٹرائلز میں انصاف فراہم کرتے ہیں یا نہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے بھی فوجی عدالتوں میں فیصلے کے عمل پر سوال اٹھایا اور کہا کہ وہ افسر جو مقدمہ نہیں سنتا، کس طرح سزا کا فیصلہ کر سکتا ہے؟ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ فوجی عدالتوں میں فیصلہ لکھنے کے لیے قانونی...
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سانحہ 9 مئی کے ملزموں کے فوجی ٹرائل پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کون طے کرتا ہے کہ فلاں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلے گا اور فلاں کا نہیں؟۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا نو مئی کا واقعہ دہشت گردی سے زیادہ سنگین جرم ہے جو ان کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہو رہا ہے؟۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے آرٹیکل 233 کو غیر مؤثر کر دیا، آرٹیکل 233 کا فوجی عدالتوں کے کیس سے...
سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے طریقہ کارپرمطمئن کریں، جسٹس مسرت ہلالی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جو افسر ٹرائل چلاتا ہے وہ کورٹ میں خود فیصلہ نہیں سناتا،ٹرائل چلانے والا دوسرے بڑے افسر کو...

ملٹری کورٹس اپیلوں کے دوران طیارہ سازش کیس کا تذکرہ ،جسٹس مسرت ہلالی اور خواجہ حارث کے درمیان مکالمہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملٹری کورٹس اپیلوں کے دوران 12اکتوبر1999کے طیارہ سازش کیس کا تذکرہ چھڑ گیا،طیارہ سازش کیس پر جسٹس مسرت ہلالی اور خواجہ حارث کے درمیان مکالمہ ہوا۔ نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی،سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ ایک آرمی چیف کے طیارے کو ایئرپورٹ کی لائٹس بجھا کر کہا گیا ملک چھوڑدو،اس واقعے میں تمام مسافروں کو خطرے میں ڈالا گیا، خواجہ حارث نے کہاکہ جو بندہ جہاز میں موجود نہیں تھا وہ ہائی جیک کیسے کر سکتا تھا؟جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ اس جہاز میں تھوڑا ساایندھن باقی...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ملٹری کورٹس میں...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔ آئینی بینچ میں شامل ججوں نے وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے سامنے ایک بار پھر سوالات کے انبار لگاتے ہوئے انہیں ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر عدالت کو مطمئن کرنے کی ہدایت کی۔ یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے 9 مئی کے مخصوص ملزمان کے ملٹری ٹرائل پر سوالات اٹھا دیے جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ جو آفیسر ٹرائل چلاتا ہے کورٹ میں وہ خود فیصلہ نہیں سناتا، ٹرائل چلانے والا افسر دوسرے بڑے افسر کو کیس بھیجتا ہے وہ فیصلہ سناتا ہے، جس آفیسر...
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کیفوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کیس میں عدالت نے سوال کیا کہ یہ تفریق کیسے کی جاتی ہے کہ کون سا کیس ملٹری کورٹ اورکون ساکیس انسداد دہشتگردی عدالت میں جائے گا؟سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی جس دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے ملٹری ٹرائل کالعدم قراردینے سے متعلق 5رکنی بینچ کا فیصلہ پڑھ کرسنایا اور کہا کہ فیصلے کے مطابق تمام بنیادی حقوق ہیں جن کی وضاحت کردی گئی ہے، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا...
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہےکہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت کا حامی ہوں، اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے معاملات ٹھیک کرنے میں رکاوٹ نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی قائل کرے سپریم کورٹ کا جج ہی انکوائری کر سکتا ہے تو مان لیں گے ،بانی پی ٹی آئی کی رہائی عدالت کے ذریعے ہو گی۔ نجی ٹی وی کوانٹرویومیں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی،ن لیگ کے میثاق جمہوریت کرنے پر تیسری قوت کو لایا گیا، تیسری قوت کا ایک ہی نعرہ تھا،کسی کے ساتھ بات نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کو 2018میں کہا تھا میثاق معیشت کریں،انہوں نے انکار کر دیا، بانی پی ٹی آئی 26 نومبر تک بنگلادیش کے...
اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 9 مئی کے مخصوص ملزمان کے ملٹری ٹرائل پر سوالات اٹھا دیے کہ کس کا ملٹری ٹرائل ہوگا کس کا نہیں یہ کون طے کرے گا؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی. سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔آئینی بینچ نے 9 مئی کے مخصوص ملزمان کے ملٹری ٹرائل پر سوالات اٹھا دیے، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ دائرہ اختیارکون طےکرتاکس کاٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوگاکس کا نہیں؟۔جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے تمام ملزمان کی ایف آئی آر تو ایک جیسی تھی، یہ تفریق کیسے...