اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے معاملات ٹھیک کرنے میں رکاوٹ نہیں،رانا ثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہےکہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت کا حامی ہوں، اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے معاملات ٹھیک کرنے میں رکاوٹ نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی قائل کرے سپریم کورٹ کا جج ہی انکوائری کر سکتا ہے تو مان لیں گے ،بانی پی ٹی آئی کی رہائی عدالت کے ذریعے ہو گی۔
نجی ٹی وی کوانٹرویومیں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی،ن لیگ کے میثاق جمہوریت کرنے پر تیسری قوت کو لایا گیا، تیسری قوت کا ایک ہی نعرہ تھا،کسی کے ساتھ بات نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کو 2018میں کہا تھا میثاق معیشت کریں،انہوں نے انکار کر دیا، بانی پی ٹی آئی 26 نومبر تک بنگلادیش کے ماڈل پر کام کر رہے تھے۔ بنگلادیش کا ماڈل ہی بانی پی ٹی آئی کاآئیڈیل تھا، اگر کہا جائے کہ ہم کفن باندھ کر آ رہے ہیں تو کچھ نہ کچھ تو بندوبست کرنا پڑے گا۔
راناثنااللہ نے کہاکہ اگر بچے ماں کے گلے میں رسی ڈال کر گھسیٹیں گے تو ماں کچھ تو کرے گی، پی ٹی آئی اپنے لاپتہ کارکنان کا کہہ رہی ہے،یہ غلط ہے، پی ٹی آئی نے اب تک لاپتہ کارکنان کا ڈیٹا ہمیں نہیں دیا، پی ٹی آئی اپنے لاپتہ کارکنوں کا ڈیٹا اور پتہ وغیرہ ہمیں دے، مذاکراتی کمیٹی میں پی ٹی آئی نے کہا ہمارے 40 لوگ گولی لگنے سے زخمی ہوئے ، اگر لوگ لاپتہ ہوتے تو ان کے گھر والے پوچھتے کہ ہمارے لوگ کہاں ہیں۔
ان کاکہناہے کہ کمیشن بنایا جائے تو ہر بندہ چڑھائی کر کے کہے گا کہ کمیشن بنایا جائے، آرمی ایکٹ کے تحت پرچہ ہو گا تو کیس بھی ملٹری کورٹ میں ہی جائے گا، پی ٹی آئی دور میں 80 کے قریب لوگوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت سزائیں ہوئیں، اگر کوئی فوجی تنصیبات پر حملہ کرے گا تو اس کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، آرمی ایکٹ کے تحت پرچہ ہو گا تو کیس بھی ملٹری کورٹ میں ہی جائےگا۔
راناثنا ء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں 80 کے قریب لوگوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت سزائیں ہوئیں، کمیشن نے کیا کرنا ہے،انکوائری ایکٹ کیا کرے گا؟ پی ٹی آئی اپنے مطالبات لکھ کر دے،ہم بھی لکھ کر ہی جواب دیں گے، ایاز صادق سے درخواست کروں گا پی ٹی آئی کمیٹی کی بانی سےملاقات کرائیں، ایاز صادق کے ملک میں نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات میں خلل آیا۔
انہوں نے کہاکہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت کا حامی ہوں، اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے معاملات ٹھیک کرنے میں رکاوٹ نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی قائل کرے سپریم کورٹ کا جج ہی انکوائری کر سکتا ہے تو مان لیں گے ، بانی پی ٹی آئی کی رہائی عدالت کے ذریعے ہو گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی اللہ نے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی جائےگی، کسی کے لیے گھبرانے کی بات نہیں، رانا ثنااللہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کو ایسے خوفناک بنا کر پیش کیا جارہا ہے جیسے یہ کوئی طوفان ہو، اس میں حکومت سمیت کسی کے لیے بھی گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کئی ماہ سے بات چیت جاری ہے، ہم اس حوالے سے اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئین کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ترامیم کی جاتی ہیں، جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا ان میں کون سی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی؟
انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ایسی دستاویز سامنے لانی چاہیے جس پر اتفاق ہو، یہ زیادہ مناسب ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئینی ترمیم سے قبل مکمل بحث مباحثہ ہوگا، اس میں حکومت یا کسی کے لیے بھی گھبرانے کی بات نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا آئینی عدالتوں کے قیام پر اتفاق ہے، 26ویں ترمیم کے وقت آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی کی طرف سے دی گئی تھی۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کے پاس ہونا چاہیے۔
ایک اور سوال کے جواب میں مشیر وزیراعظم نے کہاکہ اس وقت وفاق کے پاس اپنے معمول کے اخراجات چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں، اگر فیڈریشن کو ایسے ہی چلانا ہے تو پھر چلاتے رہیں۔
انہوں نے کہاکہ این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو معلوم ہوگا کون راضی ہے اور کون ناراض ہے، ہم سب کو منانے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے 27ویں آئینی ترمیم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے لیے اہم اتحادی جماعت پیپلز پارٹی سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم مسترد کردی، اسد قیصر کھل کر بول پڑے
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اس اہم معاملے پر پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کرلیا ہے، جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم اتفاق رائے این ایف سی ایوارڈ رانا ثنااللہ مشاورت مشیر وزیراعظم وی نیوز