پاکستان کا شام میں نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
پاکستان نے شام میں وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل میں شام کی صورتحال پر بحث میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شام میں نئی حکومت کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج شام اپنی تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے، اقتدار کی پرامن منتقلی شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنائے گی۔
منیر اکرم نے عبوری حکومت کے رہنماؤں اور نمائندوں کے مثبت بیانات اور یقین دہانیوں کا بھی خیرمقدم کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وحدت ایمپلائز ونگ نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا
وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایمپلائز ونگ کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی کا کہنا تھا کہ حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیر مین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وحدت ایمپلائز ونگ پاکستان کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ور اسے مزدور دشمن قرار دیتے ہیں، یہ بات اُنہوں نے وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور قانون کے مطابق نئے پے سکیل مرتب کرے، تنخواہوں اور پنشن میں 10 اور 7 فیصد مسترد کرتے ہیں اسے کم از کم 50 فیصد کیا جائے، حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیرمین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے، ورلڈ بینک ان کی اجازت دیتا ہے لیکن مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے منع کرتاہے، یہ دراصل حکمرانوں کا گورگھ دھندہ ہے نیز ہم کسی بھی ادارے کی نجکاری کی اجازت نہیں دیں گے، توانائی کے اداروں کی نجکاری ملک دشمن عمل ہے اسے مسترد کرتے ہیں، اراکین اسمبلی جو عوامی ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں چاہے اپوزیشن یا حکومتی اسے مسترد کریں اور ایوانوں میں ملک دوست اور عوام دوست رویہ اپنائیں۔