UrduPoint:
2025-04-26@03:26:00 GMT

لبنان کے آرمی چیف ملک کے نئے صدر منتخب

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

لبنان کے آرمی چیف ملک کے نئے صدر منتخب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جنوری 2025ء) لبنان میں آج جمعرات نو جنوری کو ملک کے آرمی چیف جوزف عون کو بطور صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت اس خطے میں طاقت کے توازن میں تبدیلی کو بھی ظاہر کرتی ہے اور اس سے یہ بھی عیاں ہوتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تباہ کن جنگ کے بعد ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کی طاقت کم ہوئی ہے۔

اس تبدیلی نے ایک ایسے ملک میں سعودی اثر و رسوخ کے احیاء کا اشارہ بھی دیا ہے، جہاں ریاض کے کردار کو ایران اور حزب اللہ نے بہت پہلے محدود بنا دیا تھا۔

لبنان کے فرقہ وارانہ طاقت کی تقسیم کے نظام میں ایک میرونائٹ مسیحی کے لیے مخصوص صدارتی عہدہ اکتوبر 2022 میں میشل عون کی مدت ختم ہونے کے بعد سے خالی تھا۔ منقسم دھڑوں کے ساتھ 128 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ کسی ایسے امیدوار پر متفق نہیں ہو سکی تھی، جو کافی ووٹ حاصل کر سکے۔

(جاری ہے)

جوزف عون پہلے راؤنڈ کے ووٹوں میں درکار 86 ووٹوں سے بھی کم حاصل کر پائے تھے لیکن دوسرے راؤنڈ میں وہ 99 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے مطابق جوزف عون حزب اللہ اور اس کی شیعہ اتحادی امل موومنٹ کے قانون سازوں کے ووٹوں کے بعد ہی یہ عہدہ حاصل کر پائے ہیں۔ بدھ کے روز عون اس وقت مضبوط امیدوار بنے، جب حزب اللہ کے طویل ترجیحی امیدوار سلیمان فرنجیہ نے فوج کے کمانڈر کی حمایت میں دستبرداری کا اعلان کیا۔

تین لبنانی سیاسی ذرائع نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا ہے کہ اس سے قبل فرانسیسی اور سعودی ایلچی بیروت میں سرگرم تھے اور انہوں نے سیاست دانوں سے ملاقاتوں میں عون کو منتخب کرنے پر زور دیا تھا۔

سعودی شاہی عدالت کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانسیسی، سعودی اور امریکی سفیروں نے حزب اللہ کے قریبی اتحادی اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بیری کو بتایا تھا کہ بین الاقوامی اور سعودی عرب کی طرف سے آئندہ مالی امداد کا انحصار عون کے انتخاب پر ہے۔

عون کے حق میں ووٹ دینے والے حزب اللہ مخالف مسیحی قانون ساز مشیل معوض نے کہا کہ عالمی برادری کی طرف سے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ لبنان کی حمایت کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ایک صدر اور ایک فعال حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ووٹنگ سے قبل انہیں سعودی عرب کی جانب سے حمایت کا پیغام ملا ہے۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر میں واشنگٹن اور پیرس کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات کو آگے بڑھانے میں عون کا کلیدی کردار تھا۔ 60 سالہ عون سن 2017 سے امریکی حمایت یافتہ لبنانی فوج کے کمانڈر ہیں۔

ا ا / ا ب ا (روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی

لاہور:

 سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ سویلینز پر جو حملہ ہے اس کا کوئی جواز نہیں ہے، میں شہریوں کہ مرنے پر ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں لیکن اس کو دیکھنا یہ پڑے گا کہ پاکستان میں شہریوں پر حملے ہو رہے ہیں تو کیا اسی طرح انڈین فارن آفس نے مذمت کی ہے؟، پاکستان کی وزارت خارجہ نے تو مذمت کی ہے تو ایک فرق ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب ٹرین سے اتارے گئے تھے لوگ، ان کے شناختی کارڈ دیکھ کر ان کو مارا گیا تھا تو دنیا سے تعزیت کے پیغامات آئے، میرا خیال تھا کہ بھارت سے بھی آئیں گے مجھے یا د نہیں آپ کو یاد ہے تو مجھے یاد کرا دیں،

تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ کئی لحاظ سے بڑا سادہ اور کئی لحاظ سے بڑا پیچیدہ موضوع ہے پہلی بات تو یہ ہے کہ عمران خان صاحب جو ہیں ان کی مقبولیت جو ہے اس کی بنیاد کیا ہے، اس کی بنیاد یہ تو نہیں ہے کہ جس پر ہم سارے کم و بیش متفق ہیں کہ عمران خان سیاسی طور پر پاکستان کے انتہائی مقبول رہنما ہیں تو کیا انھوں نے کشمری فتح کیا تھا؟،کشمیر تو انھوں نے اپنے ہاتھ سے دے دیا تھا 5 اگست 2019 کو، عمران خان کے پاس سمجھ بوجھ کی کمی نہیں، اللہ تعالیٰ نے بہت صلاحیتیں دی ہیں لیکن سیاسی داؤ پیچ، سیاسی حکمت عملی میں وہ صفر بٹا صفر ہیں۔

تجزیہ کار محسن بیگ مرزا نے کہا کہ بیسیکلی آپ نے جو کرائم کیا ایکٹ کیا وہ سب کے سامنے ہے اس میں یہ کہناکہ پروف لائیں وڈیو لائیں تو نیچرلی جب کیس چلیں گے تو پروف بھی آجائیں گے اور جو ایویڈنس ہے وہ بھی مل جائے گی لیکن بیسک چیز یہ ہے کہ اگر آپ سے کوئی غلطی ہوئی ہے اس لیول پر جو اپنے آپ کو یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان کے بڑے ہی پاپولر لیڈر ہیں تو آپ کو ایڈمٹ کرنا چاہیے کہ آپ نے اداروں کیخلاف ایسا ماحول یونیورسٹیوں اور کالجوں میں جا کر بنایا نوجوان نسل کو اتنا ورغلایا کہ شاید کوئی دشمن بھی یہ کام نہ کر سکے تو اس پر آپ کو ریلائز کرنا چاہیے یہ ملک آپ کو ملا پونے چار سال، آپ اس کو نہیں چلا سکے۔

تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے کہا کہ میں پہلے دن سے سمجھتا ہوں میری یہ رائے ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے براہ راست مذاکرات کا آغاز کبھی نہیں ہوا، کبھی کبھی کچھ باتیں سامنے آ جاتی ہیں علی امین گنڈاپور پیغام لیکر گئے اعظم سواتی پیغام لیکر گئے اس میں حقیقت ایسی نہیں ہے خواہشات کا اظہار ضرور ہوتا رہا ہے، پیغامات بھجوائے جاتے رہے ہیں ابھی بھی جو ڈیلیگیشن ملا، اس نے جا کر جو بات چیت کی، یہی کہا کہ عمران خان صاحب کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہییں پھر جو پیغامات بجھوائے گئے عمران خان صاحب نے بھی پیغامات بجھوائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • پاکستان کی بڑی کامیابی، چیئرمین سینیٹ بین الاقوامی پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے چیئرمین منتخب
  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • آرمی چیف کیخلاف واٹس ایپ گروپ میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر کھرمنگ کا نوجوان گرفتار
  • پاکستان کا خلائی مشن:2 پاکستانی خلاء باز چین میں تربیت کے لئے منتخب
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • بلدیاتی ادارے اور پارلیمنٹ
  • ڈی جی موسمیات ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن میں ایشیا ریجن کے وائس پریذیڈنٹ منتخب