City 42:
2025-11-03@18:10:25 GMT

ملالہ یوسفزئی کل اپنے وطن پاکستان آ رہی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

سٹی42:  نوبیل لورئیٹ ، بچیوں کی تعلیم کے حق کی سرگرم وکیل ملالہ یوسفزئی کل اپنے وطن پاکستان آ رہی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی کو سوات میں خوارجی دہشتگردوں نے  اس وقت سر پر گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا جب وہ سکول سے گھر واپس جانے کے لئے سکول وین میں سوار تھیں۔ اس حملے کے وقت ملالہ کی عمر 15 سال تھی۔ عسکری ہسپتال میں ان کی جان بچانے کے لئے ڈاکٹروں نے سر توڑ کوششیں کیں، سر کی مزید پیچیدہ سرجری کے لئے انہیں لندن جانا پڑا۔ تب سے وہ وہیں مقیم ہیں تاہم دو مرتبہ پاکستان آ چکی ہیں۔

مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک

 ملالہ یوسف زئی اسلام آباد میں  ایجوکیشن کانفرنس میں شرکت کے لیے دو دن تک پاکستان میں رہیں گی۔ 

وفاقی سیکرٹری تعلیم محی الدین وانی کنے بتایا ہے کہ ملالہ یوسفزئی 11 اور 12 جنوری کو ہونے والی 2 روزہ کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گی۔اس ایجوکیشن کانفرنس کا عنوان "مسلم ممالک میں بچیوں کی تعلیم " ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے اپنے علاقہ سوات میں خوارجی دہشتگردوں کے قبضہ کے دوران تعلیم جاری رکھنے کے تجربات کو  روزنامچہ / ڈائری میں قلم بند کیا تھا، ان کی تحریروں کو ایک بین الاقوامی نیوز آؤٹ لیٹ نے قلمی نام سے باقاعدگی سے شائع کیا اور وہ بچیوں کے تعلیم کے حق کی داعی کی حیثیت سے ابھریں،کم عمر ملالہ کے اس امیج  سے خوف زدہ ہو کر خوارجی دہشتگردوں نے ان پر سکول سے واپسی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا تھا۔

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعرات 09جنوری ، 2024

ملالہ یوسف زئی نے حملہ میں زندہ بچ جانے کے بعد بچیوں کی تعلیم کے مقصد کے ساتھ وابستگی برقرار رکھی، ان کی بلند حوصلگی سے متاثر ہو کر نویبل پرائز کمیٹی نے ملالہ یوسف زئی کو نوبیل پرائز کے لئے منتخب کیا اور وہ  اب تک سب سے کم عمر نوبیل لورئیٹ بن گئیں۔ 10 اکتوبر 2014ء کو ملالہ کو بچوں اور کم عمر افراد کی آزادی اور تمام بچوں کو تعلیم کے حق کے بارے جدوجہد کرنے پر 2014ء کا نوبل امن انعام دیا گیا ۔

پنجاب میں ترقیاتی سکیموں  و منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کے لئے نئی حکمت عملی مرتب

ملالہ یوسفزئی لندن میں زیر تعلیم ہیں اور اس کے ساتھ دنیا بھر میں بچیوں کی تعلیم کے لئے مہم چلانے میں اپنی فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے اور اقوام متحدہ سمیت ہر دستیاب پلیٹ فارم سے کام کر رہی ہیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ملالہ یوسفزئی ملالہ یوسفزئی ملالہ یوسفزئی ملالہ یوسفزئی تعلیم کے کے لئے

پڑھیں:

ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ

اسلام آباد:

افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک  افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے  داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی : پاک فوج کی کاوشوں کا مظہر
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے
  • پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن