Daily Mumtaz:
2025-04-25@03:24:22 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینزکے ٹرائل سے متعلق وزارت دفاع کی اپیل پرہونے والی سماعت میں ججزکے انتہائی سخت ریمارکس سامنے آرہے ہیں اور ان ریمارکس میں نومئی کے ملزمان کے ٹرائل پر کئی سنجیدہ سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں جب کہ ایک جج صاحب نے ایک سابق آرمی چیف کے طیارےکو ہائی جیک کرنے کی سازش کے کیس کابھی دے دیا،ججزکے ان ریمارکس پر مختلف تبصرے ہورہے ہیں،سینئروکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں آئین وقانون کے حوالے دیئے ہیں اور ان سویلنزکے ٹرائل کو قانون کے مطابق قراردیا،ایک جج صاحب نے تو یہاں تک بھی ریمارکس دیتے ہوئے بھارتی جاسوس کلبھوش کابھی حوالہ دیااور کہاکہ کیاکلبھوش جیسے ملک دشمن کے خلاف بھی فوجی عدالت میں کیس چل سکتاہے،جس پر خواجہ حارث نے جواب دیاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوش جیسے ملک دشمن کا بھی ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا،یہ بھی ریمارکس دیئے گئے کہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے ملزم بری ہوجاتاہے اور فوجی عدالت سے سزاہوتی ہے کیاوہاں کوئی خاص ثبوت پیش کئے جاتیہیں ،جب سے نومئی کا واقعہ ہواہے جی ایچ کیو،کورکمانڈرہاوس لاہور اور دیگرفوجی وحساس تنصیبات پر تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے پرتشدد احتجاج کیدوران بڑی تعداد میں رہنماوکارکنان گرفتارہوئے ،100سے رہنماوں وکارکنوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ،سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کیباعث فیصلے سنانے کی اجاز ت نہیں دی گئی تھی حال ہی میں آئینی بینچ کی مشروط اجازت کے بعد فیصلے سنائے ،19مجرمان کی اپیلوں پر انہیں معافی دے دی گئی ،سول عدالتو ں میں مقدمات طوالت کا شکارہیں اس میں حکومت کا پراسیکیوشن کا نظام اور انسداددہشت گردی کی عدالتیں دونوں ذمہ دارہیں،ڈیڑھ سال بعد عمران خان اوردیگررہنماوں کے خلاف فرد جرم عائد ہوئی ہے اگراسی رفتارسے یہاں مقدمات چلتے رہے تو کئی برسوں تک فیصلے نہیں ہوں گے عدالتوں کو چاہئے کہ جو بھی فیصلہ دیناہے تو بروقت دیئے جائیں ،اگرکوئی بے گناہ ہے تو اسے فوری رہائی ملنی چاہئے جہاں تک آئینی بینچ کے معنی خیزاور سخت ریمارکس کاتعلق ہے کہ یہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے پریشانی باعث ہیں لیکن آئینی بینچ کے حتمی فیصلے کچھ نہیں کہاجاسکتا کہ کیافیصلہ آئے ؟دوسری جانب کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورنے پشاورمیں اپنے خطاب کے دوران جہاں نیب کو آڑے ہاتھوں لیااور اس کی کارکردگی پر تنقید کی وہیں انہوں نے دلچسپ انداز میں یہ فقرہ بھی کہاکہ اگرکسی نے ان کے فیصلوں اور بجٹ نہ ملنے پر احتجاج کرناہیتو جاپانی طریقہ احتجاج ’’اووو‘‘کو اپنالیں،اس پر یہی تبصر ہ کیاجاسکتاہے ،بڑی دیرکی ہے کہ مہربانی آتے ہیں،پی ٹی آئی جب سے اقتدارسے محروم ہوئی اس کا احتجاج سیاست سے بڑھ پر تشدد ہوگیاتھا،چاہے نومئی یا 26نومبرکے واقعات ہوں احتجاج ہمیشہ آئین وقانون کے دائرے میں کیاجائے تو بہترہوگا،اس پر وزیراطلاعات عطاء تارڑنے بھی یہ جملہ کساہے کہ گنڈاپورنے وزیراعظم کا بتایاہوا طریقہ احتجاج اپنالیا  اور درست فیصلہ کیاہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔یہ بات ایڈووکیٹ فیصل  چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی. نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں. بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے. لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی. عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے. بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ  قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے. ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے. ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے. بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے. لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں. متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی. انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • افریقی ملک بینن میں القاعدہ جنگجوؤں کا حملہ؛ 54 فوجی ہلاک
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیلیں نمٹا دیں
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے: عمران خان
  • عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے ، عمران خان
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
  • کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے: وزیراعلیٰ سندھ
  • مزید آئینی ترمیم کی ضرورت نہ فوجی تنصیبات کو آگ لگانے پر ہارپہنائیں گے : اعظم تارڑ
  • شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں بھاگ کر کہاں جائیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس