Daily Mumtaz:
2025-11-05@03:15:06 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینزکے ٹرائل سے متعلق وزارت دفاع کی اپیل پرہونے والی سماعت میں ججزکے انتہائی سخت ریمارکس سامنے آرہے ہیں اور ان ریمارکس میں نومئی کے ملزمان کے ٹرائل پر کئی سنجیدہ سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں جب کہ ایک جج صاحب نے ایک سابق آرمی چیف کے طیارےکو ہائی جیک کرنے کی سازش کے کیس کابھی دے دیا،ججزکے ان ریمارکس پر مختلف تبصرے ہورہے ہیں،سینئروکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں آئین وقانون کے حوالے دیئے ہیں اور ان سویلنزکے ٹرائل کو قانون کے مطابق قراردیا،ایک جج صاحب نے تو یہاں تک بھی ریمارکس دیتے ہوئے بھارتی جاسوس کلبھوش کابھی حوالہ دیااور کہاکہ کیاکلبھوش جیسے ملک دشمن کے خلاف بھی فوجی عدالت میں کیس چل سکتاہے،جس پر خواجہ حارث نے جواب دیاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوش جیسے ملک دشمن کا بھی ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا،یہ بھی ریمارکس دیئے گئے کہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے ملزم بری ہوجاتاہے اور فوجی عدالت سے سزاہوتی ہے کیاوہاں کوئی خاص ثبوت پیش کئے جاتیہیں ،جب سے نومئی کا واقعہ ہواہے جی ایچ کیو،کورکمانڈرہاوس لاہور اور دیگرفوجی وحساس تنصیبات پر تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے پرتشدد احتجاج کیدوران بڑی تعداد میں رہنماوکارکنان گرفتارہوئے ،100سے رہنماوں وکارکنوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ،سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کیباعث فیصلے سنانے کی اجاز ت نہیں دی گئی تھی حال ہی میں آئینی بینچ کی مشروط اجازت کے بعد فیصلے سنائے ،19مجرمان کی اپیلوں پر انہیں معافی دے دی گئی ،سول عدالتو ں میں مقدمات طوالت کا شکارہیں اس میں حکومت کا پراسیکیوشن کا نظام اور انسداددہشت گردی کی عدالتیں دونوں ذمہ دارہیں،ڈیڑھ سال بعد عمران خان اوردیگررہنماوں کے خلاف فرد جرم عائد ہوئی ہے اگراسی رفتارسے یہاں مقدمات چلتے رہے تو کئی برسوں تک فیصلے نہیں ہوں گے عدالتوں کو چاہئے کہ جو بھی فیصلہ دیناہے تو بروقت دیئے جائیں ،اگرکوئی بے گناہ ہے تو اسے فوری رہائی ملنی چاہئے جہاں تک آئینی بینچ کے معنی خیزاور سخت ریمارکس کاتعلق ہے کہ یہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے پریشانی باعث ہیں لیکن آئینی بینچ کے حتمی فیصلے کچھ نہیں کہاجاسکتا کہ کیافیصلہ آئے ؟دوسری جانب کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورنے پشاورمیں اپنے خطاب کے دوران جہاں نیب کو آڑے ہاتھوں لیااور اس کی کارکردگی پر تنقید کی وہیں انہوں نے دلچسپ انداز میں یہ فقرہ بھی کہاکہ اگرکسی نے ان کے فیصلوں اور بجٹ نہ ملنے پر احتجاج کرناہیتو جاپانی طریقہ احتجاج ’’اووو‘‘کو اپنالیں،اس پر یہی تبصر ہ کیاجاسکتاہے ،بڑی دیرکی ہے کہ مہربانی آتے ہیں،پی ٹی آئی جب سے اقتدارسے محروم ہوئی اس کا احتجاج سیاست سے بڑھ پر تشدد ہوگیاتھا،چاہے نومئی یا 26نومبرکے واقعات ہوں احتجاج ہمیشہ آئین وقانون کے دائرے میں کیاجائے تو بہترہوگا،اس پر وزیراطلاعات عطاء تارڑنے بھی یہ جملہ کساہے کہ گنڈاپورنے وزیراعظم کا بتایاہوا طریقہ احتجاج اپنالیا  اور درست فیصلہ کیاہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات نہیں ہوگی، عمران خان

راولپنڈی:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی تاہم جو بھی بات ہوگی وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ خان نے علیمہ خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جتنی اپڈیٹ دے سکتی تھی دے دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے فارم 47 کی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں، جب وزیراعظم کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بتایا گیا کہ پوچھ کے بتاؤں گا تو پھر پیچھے کیا رہ گیا، بانی نے کہا ہے ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

ڈاکٹر عظمیٰ خان کے مطابق بانی نے کہا تین سال ہونے کو ہے مجھ پر سختیاں کررہے ہیں، بانی نے کہا جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی یہ پی ٹی آئی پر اور زیادہ ظلم کرتے ہیں اور سارا کنٹرول فرد واحد کے پاس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا جتنا ظلم اس دور میں ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا، بانی نے کہا ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں، جیل میں رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جس نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی اس پر ظلم ہوا، بانی نے کہا نہ فارم 47 اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت ہوگی، بانی نے کہا ہے جو بھی بات ہوگی وہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی، محمود خان اچکزئی اتحاد کے سربراہ ہیں لہٰذا اتحاد کے ذریعے ہی بات چیت ہوگی۔

ڈاکٹر عظمیٰ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کو ایسے نہیں رکھا گیا جس طرح انہیں رکھا گیا ہے، آزادی یا موت کے علاوہ کوئی غلامی قبول نہیں کروں گا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے سلمان اکرم راجا پر انہیں مکمل اعتماد ہے، بانی نے کہا صرف سلمان اکرم راجا کے ذریعے پارٹی کو پیغام دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • جرمانہ ادا کرنے سے جرم ختم نہیں ہوجاتا،جسٹس شفیع
  • کھپرو میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ،شہری پریشان
  • عمران خان نے محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو حکومت، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دیدیا
  • عمران خان نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر کو حکومت، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
  • فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات نہیں ہوگی، عمران خان
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم