Daily Mumtaz:
2025-07-26@23:40:36 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ججز ریمارکس حکومت،اسٹیبلشمنٹ کیلئے پریشان کن

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینزکے ٹرائل سے متعلق وزارت دفاع کی اپیل پرہونے والی سماعت میں ججزکے انتہائی سخت ریمارکس سامنے آرہے ہیں اور ان ریمارکس میں نومئی کے ملزمان کے ٹرائل پر کئی سنجیدہ سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں جب کہ ایک جج صاحب نے ایک سابق آرمی چیف کے طیارےکو ہائی جیک کرنے کی سازش کے کیس کابھی دے دیا،ججزکے ان ریمارکس پر مختلف تبصرے ہورہے ہیں،سینئروکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں آئین وقانون کے حوالے دیئے ہیں اور ان سویلنزکے ٹرائل کو قانون کے مطابق قراردیا،ایک جج صاحب نے تو یہاں تک بھی ریمارکس دیتے ہوئے بھارتی جاسوس کلبھوش کابھی حوالہ دیااور کہاکہ کیاکلبھوش جیسے ملک دشمن کے خلاف بھی فوجی عدالت میں کیس چل سکتاہے،جس پر خواجہ حارث نے جواب دیاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوش جیسے ملک دشمن کا بھی ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا،یہ بھی ریمارکس دیئے گئے کہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے ملزم بری ہوجاتاہے اور فوجی عدالت سے سزاہوتی ہے کیاوہاں کوئی خاص ثبوت پیش کئے جاتیہیں ،جب سے نومئی کا واقعہ ہواہے جی ایچ کیو،کورکمانڈرہاوس لاہور اور دیگرفوجی وحساس تنصیبات پر تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے پرتشدد احتجاج کیدوران بڑی تعداد میں رہنماوکارکنان گرفتارہوئے ،100سے رہنماوں وکارکنوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ،سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کیباعث فیصلے سنانے کی اجاز ت نہیں دی گئی تھی حال ہی میں آئینی بینچ کی مشروط اجازت کے بعد فیصلے سنائے ،19مجرمان کی اپیلوں پر انہیں معافی دے دی گئی ،سول عدالتو ں میں مقدمات طوالت کا شکارہیں اس میں حکومت کا پراسیکیوشن کا نظام اور انسداددہشت گردی کی عدالتیں دونوں ذمہ دارہیں،ڈیڑھ سال بعد عمران خان اوردیگررہنماوں کے خلاف فرد جرم عائد ہوئی ہے اگراسی رفتارسے یہاں مقدمات چلتے رہے تو کئی برسوں تک فیصلے نہیں ہوں گے عدالتوں کو چاہئے کہ جو بھی فیصلہ دیناہے تو بروقت دیئے جائیں ،اگرکوئی بے گناہ ہے تو اسے فوری رہائی ملنی چاہئے جہاں تک آئینی بینچ کے معنی خیزاور سخت ریمارکس کاتعلق ہے کہ یہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے پریشانی باعث ہیں لیکن آئینی بینچ کے حتمی فیصلے کچھ نہیں کہاجاسکتا کہ کیافیصلہ آئے ؟دوسری جانب کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورنے پشاورمیں اپنے خطاب کے دوران جہاں نیب کو آڑے ہاتھوں لیااور اس کی کارکردگی پر تنقید کی وہیں انہوں نے دلچسپ انداز میں یہ فقرہ بھی کہاکہ اگرکسی نے ان کے فیصلوں اور بجٹ نہ ملنے پر احتجاج کرناہیتو جاپانی طریقہ احتجاج ’’اووو‘‘کو اپنالیں،اس پر یہی تبصر ہ کیاجاسکتاہے ،بڑی دیرکی ہے کہ مہربانی آتے ہیں،پی ٹی آئی جب سے اقتدارسے محروم ہوئی اس کا احتجاج سیاست سے بڑھ پر تشدد ہوگیاتھا،چاہے نومئی یا 26نومبرکے واقعات ہوں احتجاج ہمیشہ آئین وقانون کے دائرے میں کیاجائے تو بہترہوگا،اس پر وزیراطلاعات عطاء تارڑنے بھی یہ جملہ کساہے کہ گنڈاپورنے وزیراعظم کا بتایاہوا طریقہ احتجاج اپنالیا  اور درست فیصلہ کیاہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے، اسحاق ڈار

تصویر، اسکرین گریب

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کے لیے اُن کے پاس آتے تھے۔

امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل میں گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں 126 دن کا دھرنا دیا جس سے معاشی نقصان ہوا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر کوئی پاپولر لیڈر ہے تو اس کو یہ حق نہیں کہ سیکیورٹی تنصیبات پر حملہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف بہترین کام کیا بعد میں آنے والی حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے بارڈر کھولے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت نے سو سے زائد مجرم رہا کیے، سرحدیں کھولیں اور تیس چالیس ہزار طالبان اندر آ گئے پھر سے زندہ ہو گئے۔

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ اُن کا یہ فیصلہ بہت افسوس ناک تھا، سرحدیں نہیں کھولنی چاہئیں تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • کیا جنرل فیض نو مئی کے ٹرائل کا سامنا کرینگے؟
  • بانی پی ٹی آئی چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے، اسحاق ڈار
  • کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • میانمار کے فوجی جنرل کی خوشامد کارگر، امریکا نے پابندیاں نرم کردیں
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • عمران خان مجبوری میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کا کوئی اصولی موقف نہیں: اقرارالحسن
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری