عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ کیسے ہینڈل ہوتاہے، علیمہ خان نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹس کے حوالے سے بتا دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس جب ہائی کورٹ میں جائے گا تو دنیا کو پتا چلے گا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے ۔ بانی پی ٹی آئی باقی کیسز میں جیل کے اندر نہیں رہ سکے تو اس میں کیسے جیل میں رہیں گے ؟
انہوں نے کہا کہ بانی بی ٹی آئی کہتے کہتے تھک گئے کہ میں عدالت کے ذریعے اپنے کیسز کا سامنا کر کے باہر نکلوں گا ۔ قوم نے بانی پی ٹی آئی کا ساتھ دیا اور انہوں نے ڈیڑھ سال جیل میں بیٹھ کر ان مقدمات کا سامنا کیا۔ عمران خان ڈیل کے تحت نہیں، سرخرو ہو کر جیل سے نکلیں گے ۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ کیا پتا ان کو لکھائی میں مشکل پڑ رہی ہو کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈز کے فیصلے میں کیا لکھنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 250 بچوں کو مفت تعلیم دینا بانی پی ٹی آئی کا جرم ہے ۔ آج ہمیں اندر نہیں جانے دیا گیا، ہم احتجاجاً پیدل اندر گئے۔
عمران خان کی بہن نے مزید کہا کہ رانا ثنا اللہ کو بتائیں کہ پی ٹی آئی سونا نہیں ہیرا ہے ۔ رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں کہ علیمہ خان پی ٹی آئی پر قبضہ کرنے لگی ہے۔ یہ اور اسٹیبلشمنٹ تو ماشا اللہ ایک پیج پر ہیں۔ پی ٹی آئی 8 فروری سے کسی کے قبضے میں نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی جیل سے اُسے چلا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالیں گے۔ رانا ثنا اللہ کو کیوں فکر ہو رہی ہے ۔
علیمہ خان نے کہا کہ سلمان اکرم راجا کو عمران خان نے نامزد کیا ہے اور اپنے لوگ اس کے پیچھے لگ گئے ہیں ۔ سلمان اکرم راجا وہی کرے گا جو عمران خان کہے گا ۔ عمران خان بتا کر بھیجتے ہیں کہ میرے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کیا کرنا ہے ۔
حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ مذاکرات اگر انہوں نے کرنے ہوتے ہیں تو یہ خود ہی صبح 7 بجے جیل کھول دیں گے ، اگر انہوں نے مذاکرات کرنے ہوئے تو آپ دیکھ لینا فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان نے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جیل حکام پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی و وکلا سے ملاقات میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے الزام لگایا کہ جیل حکام ملاقات نہ ہونے کا یہ بہانہ بنانے کے لیے پولیس کو جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ناکہ لگانے کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ کہا جا سکے کہ کوئی ملاقات کے لیے آیا ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں۔ اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ اگر وکلا اور فیملی کو روکا جائے گا تو وہ اپنے کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟علیمہ خان نے واضح کیا کہ ان کے وکلا سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر سلمان صفدر اور ظہیر عباس کیسز کی پیروی کر رہے ہیں، اور انہیں ملاقات کی اجازت نہ دینا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت ملی، لیکن چیف جسٹس کے حکم کے برعکس انہیں صرف 35 منٹ بعد ہی اٹھا دیا گیا. حالانکہ ایک گھنٹے کی اجازت دی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف ہم ملیں، اگر 100 لوگ بھی عمران خان سے ملاقات کریں تو کریں. لیکن ہمارے وکلا کو تو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ اگر ہمیں نہیں ملنے دیا جا رہا تو میری دو بہنوں کو بھیج دیں، وہ مجھ سے زیادہ ذہین ہیں. بانی کا پیغام ان کے ذریعے بھی آ جائے گا۔علیمہ خان نے کہا کہ وہ جیل کے باہر ہی بیٹھے رہیں گی اور واپس نہیں جائیں گی جب تک ملاقات نہ ہونے دی جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل انتظامیہ جان بوجھ کر ان کے وکلا کو ریپلیس کرکے غیر متعلقہ افراد کو بھیجتی ہے .تاکہ اصل قانونی ٹیم کو عمران خان سے رابطہ نہ ہو سکے۔
ادھر بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات ختم ہونے کے بعد فیصل چوہدری، فیصل ملک، عثمان گل واپس اڈیالہ جیل سے باہر آ گئے۔بانی پی ٹی آئی کی بہنیں فیملی تاحال گیٹ 5 کے باہر موجود ہیں، کزن قاسم زمان خان کو اندر جانے کی اجازت مل گئی۔پی ٹی آئی کے تین ایم ایم ایز، ایک ایم پی اے اڈیالہ جیل گیٹ 1 پر پہنچ گئے، گیٹ ایک پر پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان، ایم پی اے عبدالسلام آفریدی، ملک انور تاج شامل ہیں۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، جب کہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال زیر التوا ہیں۔