سندھ حکومت پر اربوں کے واجبات؛ سرکاری اداروں کے 323 بجلی کنکشن منقطع
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سکھر:
سندھ حکومت کی جانب سے 38 ارب روپے کی عدم ادائیگی پر سیپکو نے سرکاری اداروں کے 323 بجلی کے کنکشن منقطع کر دیے جس سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
سکھر ضلع سمیت 10 اضلاع میں اسٹریٹ لائٹس، ایریگیشن، واپڈا اسکارپ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج ہاسٹل کی بجلی کاٹ دی گئی جبکہ شہر میں براہ راست چلنے والی اسٹریٹ لائٹس، ایئرپورٹ روڈ، ملٹری روڈ، شکارپور روڈ، بندر روڈ، منارہ روڈ سمیت دیگر سڑکوں کی اسٹریٹ لائٹس بھی بند کر دی گئیں۔
سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا کے مطابق میونسپل کارپوریشن سکھر، شکارپور، خیرپور، گھوٹکی، کندھ کوٹ، کشمور، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، دادو، جیکب آباد سمیت 10 اضلاع میں سندھ حکومت کے 323 کنکشن کاٹے گئے ہیں۔
سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا نے بتایا کہ سندھ حکومت پر 38 ارب روپے کے واجبات ہیں لیکن صوبائی حکومت نے 323 کنکشن سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے انہیں منقطع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکومت نے آبپاشی کالونیوں اور واپڈا اسکارپ کالونیوں کی بجلی کاٹنے کی بھی سفارش کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
حکومت نے بجٹ میں کراچی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا‘صلاح الدین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر)تحریک ِحقوق کراچی کے صدر سید صلاح الدین اختر نے وفاق اور سندھ کے بجٹ میں کراچی کو یکسر انداز کئے جانے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کے فور سمیت دیگر کئی منصوبے زیرالتواء ہیں حکومت نے بجٹ میں ان کے لیے معمولی رقم رکھی ہے جس سے یہ منصوبے وقت پر مکمل نہیں ہوسکے گے۔اس کے علاوہ سرکاری ملازمین اور پنشنرز کیلیے بھی معمولی اضافہ کیا گیا ہے ۔کراچی میں کسی نئے پروجیکٹ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے جس سے کراچی کی عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ کراچی کے عوام بنیادی مسائل سے دوچار ہیں ۔سندھ حکومت کراچی کے حقوق پر ڈاکہ مار رہی ہے ۔سندھ حکومت کو 98فیصد بجٹ میں ریونیو ادا کرنے والا شہر پانی ،بجلی کو ترس رہا ہے ۔سندھ حکومت نے عروس البلادشہر کراچی کو جہنم بنادیا ہے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔حکومت اس شہر سے اربوں روپئے ٹیکس تو وصول کررہی ہے لیکن یہاں کی عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے عوام میں نفرت کا لاواک رہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ تحریک ِحقوق کراچی عوام کے تحفظ اور ان کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور ہم بھرپور قوت کے ساتھ کراچی کے حقوق کے لیے جدوجہد کرینگے اور کراچی کے حقوق اب چھین کر لیے جائینگے ۔بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کئے جانے حکومت کی متعصبانہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے ۔