انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے گزشتہ 15 سالوں میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے الزام میں سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کے سابق مشیر دفاع میجر جنرل (ر) طارق احمد صدیقی اور سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) بینظیر احمد سمیت 11 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ واجد کی کابینہ کے ارکان اور مشیروں سمیت 8 افراد گرفتار

 جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مظفر کی سربراہی میں ٹربیونل نے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج لاسلام کی درخواست منظور کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔

 انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ جمعہ کو جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری پر ان تمام لوگوں کو 12 فروری کو پیش کرے۔ عدالت نے میجر جنرل ضیا الاحسن کو 12 فروری کو پیش کرنے کا بھی حکم دیا جو کچھ دیگر مقدمات میں گرفتار ہونے کے بعد پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ جبری گمشدگی کے متاثرین کے بہت سے لواحقین اور اہل خانہ مقدمے کی سماعت کے دوران ٹریبونل میں موجود تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی ٹی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل بنگلہ دیش جاری ڈھاکا سابق بنگلہ دیشی شیخ حسینہ واجد ماورائے عدالت قتل مرتضیٰ مظفر وارنٹ گرفتاری وزیر اعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی سی ٹی شیخ حسینہ واجد وارنٹ گرفتاری وارنٹ گرفتاری

پڑھیں:

ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق

 بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔

مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔

ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔

لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق
  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
  • لاہور؛ احتجاج کرنے پر رہنما جماعت اسلامی سمیت جمعیت کے متعدد کارکنان گرفتار
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • کراچی، سی ویو کے قریب کار سے خاتون سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد
  • ون ڈے انٹرنیشنل میں ویمنز کرکٹرز کی اپ ڈیٹ رینکنگ جاری