ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 5 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے 5 خوارجیوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے مدی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے پر مؤثر طریقے سے کارروائی کی، جس کے نتیجے میں خوارج کے سرغنہ شفیع اللہ عرف شفیع سمیت 5 خوارج مارے گئے۔
ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، ہلاک خوارج سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لئے سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
مزیدپڑھیں :ورلڈ چیمپئن محمد آصف نے پاکستان کو ایک اور ٹائٹل دلوادیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
کیمرون میں انتخابی نتائج پر احتجاج، سیکیورٹی فورسز نے 48 شہریوں کو ہلاک کردیا
DAKAR:اقوام متحدہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کیمرون میں سیکیورٹی فورسز نے انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 48 افراد کو ہلاک کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع نے بتایا کہ کیمرون کی سیکیورٹی فورسز نے صدر پال بیا کے دوبارہ انتخاب کے خلاف احتجاج کرنے پر 48 شہریوں کو قتل کردیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکثر شہری براہ راست گولیوں سے موقع پر ہلاک ہوئے تاہم متعدد افراد لاٹھی اور دیگر ذرائع سے تشدد کے باعث زخمی ہوئے ہیں۔
کیمرون کے 92 سالہ صدر پال بیا کی حکومت نے احتجاج میں ہونے والی ہلاکتوں پر ردعمل نہیں دیا اور ترجمان نے تفصیل بھی فراہم نہیں کی۔
امریکا کے ری پبلکن سینیٹر اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین جم رش نے پال بیا کی حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے انتخاب کے لیے شرم ناک الیکشن کیا گیا اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا اور غیرقانونی طور پر امریکی شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کیمرون امریکا کا اتحادی نہیں ہے اور امریکی شہریوں کے لیے معاشی اور سیاست خطرات کا حامل ہے اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ پال بیا کو گزشتہ ہفتے کیمرون کے صدارتی انتخاب میں 53.66 فیصد ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا تھا جبکہ ان کے مخالف رواں برس جون میں وزارت سے مستعفی ہونے والے عیسیٰ ٹکروما بکاری کو 35.19 فیصد ووٹ ملے تھے۔
اپوزیشن رہنما نے 12 اکتوبر کو ووٹنگ کے فوری بعد خود کو کامیاب قرار دیا تھا اور پال بیا کی جیت کے اعلان سے قبل ہی احتجاج شروع ہوگیا تھا جو 1982 سے کیمرون کے حکمران ہیں اور 8 ویں مرتبہ صدارت کا انتخاب جیت کر دنیا کے طویل عرصے تک حکمرانی کا ریکارڈ بھی بنا چکے ہیں۔
کیمرون کی سول سوسائٹی کے ایک گروپ اسٹینڈ اپ فار کیمرون نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔