بھارت کے لیے ڈراؤنا خواب بننے والے سیم کونسٹاس کو رکی پونٹنگ کی نصیحت
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بھارت کے خلاف میلبرن ٹیسٹ سے دھواں دار ڈیبیو کرنے والے نوجوان بیٹر سیم کونسٹاس سریز کے بعد بھی خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔
سیریز جیتنے میں اہم کردار ادا کرنے والے 19 سالہ سیم کونسٹاس کے متعلق سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کا ماننا ہے کہ اگر بلے باز کو اپنی جگہ بطور ٹیسٹ اوپنر پکی کرنی ہے تو ان کو ابھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔
لیجنڈ کرکٹر کا کہنا تھا کہ اگر نوجوان بلے باز اس ہی طرح کھیلتے رہے تو ان کا نہیں خیال کہ وہ ٹیسٹ اوپننگ بیٹسمین کے طور پر زیادہ عرصہ تک ٹِک پائیں گے۔
رکی پونٹنگ نے کہا کہ یہ ایک بڑا اسٹیج ہے اور بلے باز نے ایم سی جی میں خوب انجوائے کیا۔ لیکن انہوں نے ایسا بہت سے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ہوتے دیکھا ہے۔ وہ آتے ہیں اور انہیں یہ جاننے کے لیے کہ وہ کیسے کھلاڑی ہیں اور انہیں کامیاب بین الاقوامی کھلاڑی بننے کے لیے کس چیز کی ضرور ہے، کچھ میچز یا سیریز ملتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاک سعودی معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے: مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹوجمعیت علماء اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے۔
کراچی میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ مسلم ملکوں کا ایک بلاک بننا چاہیے، میں نے کہا تھا کہ قطر میں مسلم ممالک جمع ہو رہے ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے کہا تھا اسلامی ملکوں کی ایک مشترکہ قوت ہونی چاہیے، ہم نے کہا تھا دنیا میں کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو تو سعودی عرب اور پاکستان اسے روکنے کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں، جب فلسطینی ایک فلسطین کی بات کرتے ہیں تو ہمیں بھی ایک فلسطین کی بات کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے مولانا فضل الرحمان کراچی پہنچ گئے، آج امن مارچ سے خطاب کریں گے جے یو آئی کا سندھ امن مارچ اپنی منزل کراچی کی طرف رواں دواںمولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ امن کے لیے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن مارچ کیا ہے، ہم امن کا پرچار کر رہے ہیں، یہی ہمارا منشور ہے، اپنے منشور پر عمل کرنا ہم دوسروں سے زیادہ جانتے ہیں، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارا مینڈیٹ کیسے چوری ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم اسلام آباد جانا نہیں چاہتے لیکن آپ کا رویہ مجبور کر رہا ہے، اب ایسے نہیں چلے گا کہ عوامی رائے کے خلاف الیکشن کے نتائج آئیں، قوم اپنے خیر خواہوں کو پہچاننے لگی ہے، پاکستان معاشی لحاظ سے کمزور ہے، یہاں بیروزگاری اور مہنگائی ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ حکمراں قربانی دینے کی بات کرتے ہیں لیکن قربانی صرف عوام کو دینی پڑتی ہے، ہم نے ہمیشہ امن اور محبت کا پرچار کیا ہے، جمعیت صرف پاکستان کی نہیں امتِ مسلمہ کی آواز ہے۔