سینیئر وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ کنواں آدھا مسجد کے اندر اور آدھا باہر ہے، کنواں صرف مسجد کے استعمال کیلئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے تنازعہ میں آج اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ اس نوٹس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ نے سنبھل شاہی جامع مسجد منیجنگ کمیٹی کی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ درخواست میں مسجد کمیٹی انتظامیہ نے مطالبہ کیا تھا کہ ضلع مجسٹریٹ کو صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی جائے۔ جو نجی کنواں کھودا جا رہا ہے وہ مسجد کی سیڑھیوں کے قریب ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے انتظامیہ کو بلدیہ کے نوٹس پر کارروائی نہ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے، جس میں عوامی کنویں کو ہری مندر میں بتایا گیا ہے اور پوجا کی اجازت دی گئی تھی۔ اب سپریم کورٹ نے پوجا پر پابندی لگا دی ہے۔

سنبھل شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے 19 نومبر 2024ء کو مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے سینیئر وکیل حذیفہ احمدی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ مدعی کی طرف سے سینیئر وکیل وشنو شنکر جین پیش ہوئے۔ وشنو شنکر جین نے عدالت کو بتایا کہ کنواں مسجد کے باہر ہے۔ سینیئر وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ کنواں آدھا مسجد کے اندر اور آدھا باہر ہے، کنواں صرف مسجد کے استعمال کے لئے ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کنواں مسجد کے باہر سے استعمال ہو رہا ہے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شاہی جامع مسجد سپریم کورٹ نے مسجد کے

پڑھیں:

کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسلام آباد:۔ گورنر ہائوس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات اور رسائی کے تنازع نے بالآخر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔

موجودہ گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ چیلنج کر دیا ہے جس میں عدالت نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہائوس کی مکمل رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ اس مقدمے کی پیر 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔

سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کو آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے گورنر ہاو ¿س کے تمام حصوں تک بلا تعطل رسائی ہونی چاہیے۔

تاہم گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات اور انتظامی دائرہ کار سے تجاوز کے مترادف ہے، لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

سیاسی و قانونی حلقوں کی نظر اب سپریم کورٹ کی سماعت پر مرکوز ہے، جو اس اختیاراتی تنازع کے مستقبل کا تعین کرے گی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • سپریم کورٹ میں اہم تقرریاں، سہیل لغاری رجسٹرار تعینات 
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ