داعش کے خاتمے تک شام میں فوجی موجودگی ناگزیر ہے‘ امریکا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
شام کے انتظامی سربراہ احمد الشرع اطالوی وزیرخارجہ سے مصافحہ کررہے ہیں
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ داعش کے خاتمے کے لیے اس کی فوج کا شام میں رہنا ضروری ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی امریکی افواج کو شام میں تعینات رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ داعش کو دوبارہ بڑے خطرے کے طور پر اْبھرنے سے روکا جا سکے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی افواج کی اب بھی ضرورت ہے بالخصوص ان حراستی کیمپوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جہاں ہزاروں داعش کے سابق جنگجو اور اْن کے خاندان کے افراد موجود ہیں۔ اندازے کے مطابق ان کیمپوں میں داعش کے 10ہزار جنگجوؤں کو رکھا گیا ہے جن میں سے 2ہزار کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ لائیڈ آسٹن نے کہا کہ اگر شام کو غیرمحفوظ رکھا گیا تو امید ہے کہ داعش کے جنگجو دوبارہ مرکزی دھارے میں آ جائیں گے۔یاد رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران 2018ء میں شام سے افواج واپس بلانے کی کوشش کی تھی جس کے باعث اْس وقت کے وزیر دفاع جم میٹس نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا تھا۔دوسری جانب اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تجانی سرکاری وفد کے ساتھ دورے پر شام پہنچ گئے ، جہاں انہوں نے شام کے انتظامی سربراہ احمد الشرع سے ملاقات بھی کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: داعش کے
پڑھیں:
جنرل ساحر شمشاد مرزا کی 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترکیہ کے سرکاری دورے کے دوران استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت کی ہے اور اس دوران انہوں نے ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلیٰ عسکری حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترکیہ کے وزیر دفاع جنرل (ریٹائرڈ) یاسر گولر، ترک جنرل اسٹاف کے چیف جنرل میٹن گوراک، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف اور نائب وزیر دفاع گربانوف اگل سلیم اوگلو سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں باہمی فوجی تعاون، دفاع، سلامتی، انسداد دہشت گردی، اور علاقائی ماحول سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں فریقین نے دفاعی تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا اور مستقبل کے جیو اسٹریٹجک ماحول اور تکنیکی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
فریقین نے دوطرفہ فوجی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی کا اظہار کیا۔