Jasarat News:
2025-09-18@21:42:47 GMT

متحدہ عرب امارات میں نئے خاندانی قوانین متعارف

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں خاندانی قانون میں زبردست تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کا اطلاق رواں برس اپریل سے ہوگا۔ عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بچوں کی تحویل، مالی حقوق اور تعلیمی سرپرستی جیسے اہم خاندانی نوعیت کے قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ ان ترمیم میں شادی کےلیے عمر کی حد، والدین کے ساتھ بدسلوکی سمیت بچوں اور خاندانوں کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کی والد کی تحویل میں دینے کی عمر میں
توسیع کرکے 18 سال کردی گئی۔ اس سے پہلے بچے ماو¿ں کے پاس رہیں گے۔ نئی دفعات کے تحت 15 سال کی عمر کے بچوں کو یہ انتخاب کرنے کی اجازت ہے کہ وہ ماں یا باپ میں سے کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم عدالت کا ان کے انتخاب کو ان کے بہترین مفاد میں ہونے کی جانچ کرے گی۔ سنگین طبی یا نفسیاتی حالات کے حامل بچے 18 سال کی عمر کے بعد بھی ماں کے پاس ہی رہیں گے جب تک کہ عدالت کو یہ معلوم نہ ہو کہ متبادل انتظام بچے کی بہتر خدمت کرتا ہے۔ قانون میں کی گئی نئی ترمیم کے مطابق اب غیر مسلم ماو¿ں کو اجازت ہے کہ وہ عدالت کی منظوری سے اپنے 5 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو ان کے مسلمان والد سے اپنی تحویل میں لے سکیں۔ نئے قوانین کے تحت بیویاں اب 6 ماہ تک بیک ڈیٹڈ مینٹی ننس کا دعویٰ کر سکتی ہیں اور لازمی رقم میں اضافے کی درخواست کر سکتی ہیں۔ ماہانہ وظیفے میں اضافے کا مطالبہ بھی کرسکتی ہیں۔ اسی طرح بچوں کی شناختی دستاویزات کو سنبھالنے کے حوالے سے سخت ترامیم متعارف کرائی گئی ہیں۔ سفری شرائط کی خلاف ورزی یا بچوں کی سرپرستی کے دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی پر 5 ہزار درہم سے 10 ہزار درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس

خلیج تعاون کونسل (GCC) کی مشترکہ دفاعی کونسل کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں دوحہ پر اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین اور عالمی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی قرار دیدیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اجلاس میں قطر پر اسرائیلی جارحیت پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وزرائے دفاع اور اعلیٰ فوجی حکام نے اس حملے کو خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے مشترکہ ردعمل پر اتفاق کیا۔

اجلاس میں شریک وزرائے دفاع نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اقدام صرف قطر ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی سلامتی پر حملہ ہے، جسے کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

اجلاس کے بعد جاری کیے اعلامیہ میں گلف کوآپریشن کونسل نے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف کسی بھی اقدام پر کڑی تنقید کی۔ 

جاری کیے گئے اعلامیہ کے اہم نکات 

خلیجی ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ دفاعی تعاون اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا۔

بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کے لیے پیشگی وارننگ سسٹم کو تیز رفتاری سے نصب کرنے پر زور دیا گیا۔

آئندہ تین ماہ میں رکن ممالک کی فضائی افواج مشترکہ مشقیں کریں گی تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا فوری جواب دیا جا سکے۔

مشترکہ کمانڈ ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور نئے دفاعی منصوبے شامل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں ہونے والے حماس رہنماؤں کے مشاورتی اجلاس پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں متحدہ عرب امارات کے تعاون سے جاری 3 روزہ بین الاقوامی کھجور پام فیسٹیول اختتام پذیر
  • کراچی میں متحدہ عرب امارات کے تعاون سے جاری تین روزہ بین الاقوامی کھجور پام فیسٹیول اختتام پذیر
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی