متحدہ عرب امارات میں نئے خاندانی قوانین متعارف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں خاندانی قانون میں زبردست تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کا اطلاق رواں برس اپریل سے ہوگا۔ عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بچوں کی تحویل، مالی حقوق اور تعلیمی سرپرستی جیسے اہم خاندانی نوعیت کے قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ ان ترمیم میں شادی کےلیے عمر کی حد، والدین کے ساتھ بدسلوکی سمیت بچوں اور خاندانوں کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کی والد کی تحویل میں دینے کی عمر میں
توسیع کرکے 18 سال کردی گئی۔ اس سے پہلے بچے ماو¿ں کے پاس رہیں گے۔ نئی دفعات کے تحت 15 سال کی عمر کے بچوں کو یہ انتخاب کرنے کی اجازت ہے کہ وہ ماں یا باپ میں سے کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم عدالت کا ان کے انتخاب کو ان کے بہترین مفاد میں ہونے کی جانچ کرے گی۔ سنگین طبی یا نفسیاتی حالات کے حامل بچے 18 سال کی عمر کے بعد بھی ماں کے پاس ہی رہیں گے جب تک کہ عدالت کو یہ معلوم نہ ہو کہ متبادل انتظام بچے کی بہتر خدمت کرتا ہے۔ قانون میں کی گئی نئی ترمیم کے مطابق اب غیر مسلم ماو¿ں کو اجازت ہے کہ وہ عدالت کی منظوری سے اپنے 5 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو ان کے مسلمان والد سے اپنی تحویل میں لے سکیں۔ نئے قوانین کے تحت بیویاں اب 6 ماہ تک بیک ڈیٹڈ مینٹی ننس کا دعویٰ کر سکتی ہیں اور لازمی رقم میں اضافے کی درخواست کر سکتی ہیں۔ ماہانہ وظیفے میں اضافے کا مطالبہ بھی کرسکتی ہیں۔ اسی طرح بچوں کی شناختی دستاویزات کو سنبھالنے کے حوالے سے سخت ترامیم متعارف کرائی گئی ہیں۔ سفری شرائط کی خلاف ورزی یا بچوں کی سرپرستی کے دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی پر 5 ہزار درہم سے 10 ہزار درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سعودی ایئر لائن رواں برس عازمین حج کے لیے ’ٹھنڈے احرام‘ متعارف کرائے گی
سعودی ایئر لائن السعودیہ نے رواں برس عازمین حج کے لیے مخصوص کپڑے سے تیارکردہ ’ٹھنڈے احرام‘ متعارف کرانے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں، احرام کو دبئی کی ٹریول مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ایئر لائن حکام کے مطابق احرام کی تیاری میں امریکی کمپنی کا تعاون بھی حاصل رہا، احرام کو دبئی کی عربین ٹریول مارکیٹ ’اے ٹی ایم 2025‘ میں پیش کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ایئرلائن کے مارکیٹنگ مینیجر عصام اخونبائی نے بتایا کہ کولڈ احرام کومخصوص ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ جسم کو ٹھنڈا رکھا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: احرام لیتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے اور حج کے لیے کون سا احرام اچھا ہے؟
ٹھنڈے احرام کے حوالے سے بتایا گیا کہ مذکورہ احرام کی تیاری میں استعمال کیے گئے کپڑے کی تیاری میں جدید ٹیکنالوجی سے مدد کی گئی ہے، جس کی بدولت یہ انسانی جلد کو گرمی کی تپش سے کسی حد تک محفوظ رکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔
حکام کے مطابق مذکورہ ’کولڈ احرام‘ گرمی کی تپش کو ایک سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کے باعث احرام میں ملبوس عازمین حج کو گرمی کی شدت کا احساس نسبتاً کم ہوجاتا ہے، واضح رہے کہ اس نئے ٹھنڈے احرام کا آغاز آئندہ ماہ سے کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے حج 2025 سے قبل گرمی سے بچاؤ کی خاطر اقدامات کا ایک وسیع سیٹ متعارف کرایا ہے تاکہ لاکھوں عازمین حج کے موسم میں متوقع شدید درجہ حرارت سے محفوظ رہ سکیں۔
مزید پڑھیں: وزارت حج وعمرہ نے خواتین کے احرام سے متعلق ہدایات جاری کردیں
وزارت حج و عمرہ نے حج آگاہی مرکز کے ساتھ مل کر حجاج کرام کو زیادہ درجہ حرارت میں حفاظتی طریقوں سے آگاہ کرنے کے لیے ایک ملک گیر مہم شروع کی ہے۔
وزارت کی طرف سے جاری کردہ حفاظتی گائیڈ میں عازمین حج پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سورج کی غیر ضروری نمائش سے گریز کریں، ہائیڈریٹ رہیں اور سایہ دار جگہوں پر آرام کریں، سورج کی روشنی کے اوقات میں چھتری اور سر ڈھانپنے کی سختی سے سفارش کی جاتی ہے۔
گرمی سے متعلق بیماریوں سے نمٹنے کے لیے، سعودی حکام نے پہلے ہی کلیدی جگہوں پر کولنگ سسٹم نافذ کردیا ہے، بشمول مسجد الحرام میں سایہ دار ریسٹ زونز، ٹھنڈے پانی کے اسٹیشنز اور نمی والے پنکھے شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احرام السعودیہ امریکی کمپنی حج آگاہی مرکز درجہ حرارت سعودی ایئرلائن سعودی عرب عازمین حج وزارت حج و عمرہ