واٹس ایپ کی ایپل واچ ایپلکیشن متعارف، فون نکالے بغیر میسجز دیکھنا ممکن
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
میٹا کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ نے بالآخر اپنی طویل انتظار کی جانے والی ایپل واچ ایپ لانچ کر دی جس کے ذریعے صارفین اب بغیر فون نکالے اپنے ہاتھ کی گھڑی سے براہ راست پیغامات اور کالز کے نوٹیفکیشن حاصل کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کا نیا اہم فیچر، صارفین فون نمبر شو کیے بغیر کال کرسکیں گے
نئی ایپ کے ذریعے صارفین کال نوٹیفکیشنز حاصل کرنے، مکمل پیغامات پڑھنے اور وائس میسجز ریکارڈ یا بھیجنے کے قابل ہوں گے۔
کمپنی کے مطابق واٹس ایپ کی تمام پلیٹ فارمز کی طرح ایپل واچ پر بھی ذاتی پیغامات اور کالز اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے تحت محفوظ رہیں گی۔
میٹا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ نیا تجربہ اپنا آئی فون نکالے بغیر آپ کو اپنی چیٹس سے باخبر رکھے گا۔
ایپ میں میسج ری ایکشنز، تصاویر اور اسٹیکرز کی واضح ڈسپلے کے علاوہ چَیٹ ہسٹری کی بہتر نمائش بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیے: واٹس ایپ نے تھرڈ پارٹی گروپس متعارف کرانے کی تیاری شروع کردی
یہ ایپ ایپل واچ سیریز 4 یا اس سے جدید ماڈلز پر چلنے والے watchOS 10 یا اس سے نئے ورژن کی ضرورت رکھتی ہے۔
واٹس ایپ کے مطابق مستقبل میں اس ایپ میں مزید فیچرز بھی شامل کیے جائیں گے۔
یہ نیا اقدام کمپنی کی اس وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد واٹس ایپ کو موبائل اور ڈیسک ٹاپ سے آگے دیگر ڈیوائسز تک وسعت دینا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آئی پیڈ صارفین صرف براؤزر کے ذریعے واٹس ایپ استعمال کر سکتے تھے۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ میں پاس کیز فیچر متعارف، بیک اپ تک رسائی مزید آسان
ایپل واچ کے لیے ایپ کی یہ ریلیز اسنیپ چیٹ کی جانب سے اپنی واچ او ایس ایپ لانچ کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں صارفین مختلف انداز میں فوری پیغامات کا جواب دے سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسمارٹ واچ واٹس ایپ واٹس ایپ ایپل واچ ایپلیکیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ واچ واٹس ایپ واٹس ایپ ایپل واچ
پڑھیں:
دیکھنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔