لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب کے وزیر قانون صہیب بھرت نے اپوزیشن کو باقاعدہ مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے 9مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیٹی سے قبل اسمبلی کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔ کہا کہ آج کی اپوزیشن بتائے کہ پوچھنا چاہتا ہوں آج کی وزیر اعلیٰ اس وقت کی مریم نواز جب ائیرپورٹ پر ماں کو ڈیتھ بیڈ پر چھوڑ کر آئی تو بار بار خوشی نہیں منائی گئی؟، کسی کو ڈیتھ سیل میں نہیں ڈالا گیا، ہم نے سیاسی قیدی پر اپنے دل بڑے کئے ہیں، اپنے لوگوں کو سکھایا پیٹرول بم نہیں چلانا، بہن بیٹیوں کی تصاویر ٹوئٹر پر نہیں لگانی، یہ لیڈر کی تعلیم ہمیں دی گئی۔ صوبائی وزیر آبپاشی کاظم علی پیر زادہ نے کہا ہے کہ ہمیں دنیا کا کام چھوڑ کر پانی کے ذخائر کو بنانا ہوگا۔ ایوان میں تین بل پیش کئے گئے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے 40منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ ڈپٹی سپیکر کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل اسمبلی نے پینل آف چئیرپرسن کے ناموں کا اعلان کردیا۔ جس میں سمیع اللہ خان، آغا علی حیدر، راحیلہ خادم حسین، محمد ارشد ملک، شعیب صدیقی اور حسن ذکاء شامل ہیں۔ نکتہ اعتراض پر رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی اور ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے اسمبلی کی پرانی بلڈنگ میں اجلاس بلانے پر سپیکر ملک محمد احمد کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈپٹی سپیکر نے اس موقع پر اپنی رولنگ میں کہا کہ جب بھی جمعہ کے روز اجلاس ہوگا تو پرانی اسمبلی میں ہی ہوگا۔ اجلاس میں محکمہ آبپاشی سے متعلقہ سوالات کے جوابات صوبائی وزیر آبپاشی سید کاظم پیرزادہ نے دیے۔ راحیلہ خادم حسین کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ واسا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہی گندے نالے کو صاف کرے۔ وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کردی، ڈپٹی سپیکر نے اپوزیشن کو نعرے بازی سے روک دیا۔ اپوزیشن ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق بینرز تھام کر نعرے بازی شروع کردی تھی۔ سردار محمد اویس دریشک کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ راجن پور میں زرعی علاقہ کو سیراب کرنے کیلئے چھوٹی بڑی مستقل ششماہی نہروں سے ڈرپ اریگیشن اور سپر نکلرار اریگیشن سسٹم میں شامل کیا ہے۔ وقفہ سوالات کا وقت ختم ہونے پر حکومتی رکن امجد علی جاوید اور ارشد ملک ایڈووکیٹ سیٹوں پر کھڑے ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سوالات نہیں لئے جاتے۔ ایوان میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات شازیہ رضوان نے ایوان میں تحریک استحقاق پیش کردی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ تھیٹرز سے فحاشی و عریانی کے خاتمہ کیلئے میں مختلف تھیٹرز کا دورہ کررہی ہوں، میرے محکمہ نے ڈی سی شیخوپورہ کو خط لکھا کہ نگینہ تھیٹر میں عریانی و فحاشی کو روکا جائے، اے سی شیخوپورہ بلاول ہنجرا نے تھیٹر بندکرنے سے معذرت کی اور میرے ساتھ انتہائی بدتمیزی سے بات کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون صہیب بھرت نے محرک کو یقین دہانی کرائی کہ تحریک استحقاق کمیٹی کو نہ بھیجیںمیں خود حل کرا دوں گا۔ اس موقع پر اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ اپوزیشن لیڈر نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ ہماری اپوزیشن ایم پی ایز کی پولیس کی زیادتیوں کے خلاف نو مئی سے لے کر چھبیس نومبر تک ہونے والی ظلم و ستم کے خلاف جمع کروائی جانے والی تحریک استحقاق پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا، ہمارے اوپر پولیس ظلم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے لیکن استحقاق کمیٹی ہماری تحریک التوا کار پر نوٹس جاری نہیں کرتی، پولیس ظلم کے خلاف ہم پنجاب اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے ایوان سے جا رہے ہیں۔ کچھ دیر بعد اپوزیشن ارکان پنجاب اسمبلی ایوان میں واپس آ گئے۔اس موقع پر صوبائی وزیر قانون صہیب بھرتھ نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ سیاست دان یہی کوشش کرتا ہے کے اس پر دروازے بند نہ ہوں،آپ ہمارے ساتھ بیٹھیں دیکھ لیتے ہیں کون سی ایف آئی آرز جعلی ہیں۔ اپوزیشن رکن صادق ڈوگر نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیون اے ٹی اے قانون کا مذاق بن گیا ہے اگر ہمارا کسی کے پاؤں پر پاؤں آ جائے تو سیون اے ٹی اے لگا دی جاتی ہے، کیا وزیر قانون صاحب کے پاس یہ اختیار بھی ہے کہ وہ ان ظلم و زیادتی پر ایکشن لے سکیں، اپوزیشن رکن سردار شہاب الدین نے کہا کہ ہمیں حکومت سے کوئی ریلیف نہیں چاہئے کیونکہ ہم خان کے سپاہی ہیں، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہماری تحاریک استحقاق کو سنا جائے اور ان پر ایکشن لیا جائے،ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ نو مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور شفاف تحقیقات کرکے جو ملوث ہے اس کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، نادیہ اور اعجاز شفیع کی تحریک استحقاق آئی ہیں۔ حکومتی رکن احسن رضا خان نے سٹینڈنگ کمیٹی کی لائیو سٹریمنگ کی مخالف کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹینڈنگ کمیٹی کے لائیو سٹریمنگ کے بجائے ان کیمرہ اجلاس ہوں ۔پنجاب اسمبلی کے ایوان میں وزیر قانون پنجاب صہیب بھرت نے تین بل مسودہ قانون ترمیم تنازعات کا متبادل حل پنجاب 2025ء، مسودہ قانون ترمیم پتنگ بازی کی ممانعت پنجاب 2025 اور مسودہ قانون ترمیم مجرمان کی جانچ پنجاب 2025ء ایوان میں پیش کئے، جنہیں ڈپٹی سپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیز کے سپرد کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ ایوان میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔پنجاب اسمبلی کے ایوان میں دس آڈٹ رپورٹس پیش کر دی گئیں۔ اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے وزیر قانون پنجاب صہیب بھرتھ کو پی ٹی آئی ورکرز پر مقدمات تشدد اور شہادتوں کا چیلنج دیدیا، اور کہا کہ اگر ہمت ہے تو آئیں ساری شہادتیں ، مقدمات اور شہدا کی لسٹ آپ کو دیدوں گا۔ یہ پہلے اپنے آپ کو بااختیار کرلیں اور جن کے پاس اختیارات ہیں ان سے پہلے بات کر لیں، چھبیس نومبر کے جو مقدمات ہیں جتنی ایف آئی آر اور جتنے شہید ہوئے جتنے واپس آئے سب تفصیل دیدوں گا ،وزیر قانون نے کہا کہ کوئی میدان چھوڑ کر نہیں بھاگے گا، حکومتی رکن سمیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ نو مئی یا چھبیس نومبر پر اپوزیشن کا دیرینہ مطالبہ ہے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے،قومی اسمبلی میں بھی مذاکراتی ٹیم میں ان کا مطالبہ ہے کہ نومئی چھبیس نومبر پر جوڈیشل کمیشن کا ہے،حکومت واپوزیشن واقعی چاہتی ہے نو مئی اور چھبیس نومبر پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے اور پوائنٹ سکورنگ کی نذر نہ ہو، ایجنڈا مکمل ہونے پر اسمبلی کا اجلاس پیر مورخہ13جنوری دوپہر ایک بے تک ملتوی کردیا گیا۔ پنجاب اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچرنے اسمبلی سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ارکان اسمبلی کایہ استحقاق ہے جو کہ پڑھ دیا جاتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا26 نومبر کو جو ہوا وہ اسی لئے ہوا کہ ہمارا استحقاق مجروح کیا جاتا ہے،یہ اسمبلی بدترین اسمبلی ہے جو اپنے ممبران کا تحفظ نہیں کر رہی۔ چیف منسٹر عورت کارڈ کھیل رہی اور ہم کھیلنے نہیں دیں گے،انہوں نے ایک سال میں کوئی کارکردگی تو نہیں دیکھائی لیکن ہمارے کارکنوں کو ضرور گرفتار کیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ تحریک استحقاق پنجاب اسمبلی ایوان میں اسمبلی کی ا بپاشی کہا کہ

پڑھیں:

گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی

ویب ڈیسک : فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ گورنر کے امیدوار کےلیے 8،10 نام سامنے آرہے ہیں، گورنر کا عہدہ میری جائیداد نہیں، یہ پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے۔

نجی چینل پر  گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے کسی کو گورنر لگایا جائےگا تو پتا چل جائےگا، خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے۔موجودہ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ آئین میں ہے کہ کس صورتحال میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے، چاہتے ہیں صوبے اور وفاق کے درمیان تناؤ نہ ہو، مسائل حل ہوجائیں۔انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں مجھے، سابق گورنرز اور سابق وزرائے اعلیٰ کو دعوت دی گئی ہے، سابق وزیراعلیٰ کےپی صرف اے پی سی کا اعلان کرتےتھے۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

گورنرخیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو اےپی سی کی دعوت دی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا خود اے پی سی کی دعوت دینا اچھی بات ہے، کےپی میں سب سے اہم امن کا حصول ہے جس کےلیے مل کر کام کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ کابینہ وزرا جب حلف کےلیے آئے تو پارٹی قیادت بھی موجود تھی، تقریب میں مجھے دعوت دی کہ صوبے کے امن کیلئے مل کر کام کرینگے، مجھے کہا کہ امن کےلیے حکومت اور اپوزیشن نے مل کر کام کرنا ہے۔

موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مجھے تقریب میں کہا کہ ماضی کی طرح تلخیاں نہیں ہونی چاہیے، میں نے جواب دیا ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے بہتری میں رکاوٹ آئے۔صوبے کے امن اور خوشحالی کےلیے اے پی سی بلارہے ہیں تو اچھی بات ہے، پہلے بھی اے پی سی ہوئی تھی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی، اسپیکر نے اسمبلی میں سیکیورٹی صورتحال پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی خود مختاری یقینی بنائی جائے، جاوید قصوری
  • لاہور، صوبائی وزیر لیبر سے کامیاب مذاکرات کے بعد اساتذہ کا دھرنا ختم
  • 2قومی اور ایک پنجاب اسمبلی کی نشست پر ضمنی الیکشن 23 نومبر کو ہوگا
  • پی ٹی آئی اور عمران خان ایک قدم پیچھے ہٹیں، حکومت بھی مذاکرات کیلئے راستہ بنائے: فواد چوہدری
  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • مقامی حکومتوں کے لیے آئین میں تیسرا باب شامل کیا جائے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار