ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریز: شاہین آفریدی کی اسکواڈ میں واپسی کا امکان نہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کے اسکواڈ کا اعلان ایک دو روز میں متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلیکٹرز پہلے ہی مشاورت مکمل کر چکے ہیں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی منظوری کے بعد اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی اسپنرز کے ساتھ اٹیک کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نعمان علی پہلے ہی اسکواڈ میں شامل ہیں جبکہ ساجد خان اور ابرار احمد کی واپسی ہو گی۔
اسکواڈ میں فاسٹ بولرز کم ہوں گے جبکہ نسیم شاہ کو آرام دیا جا رہا ہے اور شاہین آفریدی کی اسکواڈ میں واپسی کا امکان نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ امام الحق کے کم بیک کا امکان ہے، ایک سے دو نوجوان بیٹرز بھی اسکواڈ میں شامل ہو سکتے ہیں۔
انجری کے باعث صائم ایوب اور حسیب اللّٰہ اسکواڈ سے باہر ہو چکے ہیں۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان میں پہلا ٹیسٹ 17 اور دوسرا ٹیسٹ 25 جنوری سے شروع ہو گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
بھارتی ٹیم کو بڑا دھچکا، وکٹ کیپر بیٹر انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سے باہر
بھارتی وکٹ کیپر بیٹر ریشابھ پنت انجری کے باعث انگلینڈ کے خلاف جاری چوتھے اور پانچویں ٹیسٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ریشابھ پنت چوتھے ٹیسٹ کے پہلے روز کرس ووکس کی گیند کو ریورس سویپ کھیلنے کے کوشش کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔
انگلش فاسٹ بولر کی گیند بھارتی بیٹر کے دائیں پاؤں پر لگی تھی جس کے سبب انہیں اپنی بقیہ اننگز چھوڑ کر میدان سے باہر جانا پڑا۔
کرس ووکس کی گیند ریشابھ پنت کے پیر پر لگی تو امپائر سے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی تاہم انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا گیا، لیکن زخمی ہونے کے باعث پنت کھیل جاری نہ رکھ سکے۔ وکٹ کیپر بیٹر 48 گیندوں کا سامنا کرکے 37 رنز بنا چکے تھے۔
بھارتی بیٹر پنت یقینی طور پر چوتھے ٹیسٹ کے بقیہ میچوں میں وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے لیکن ان سے بیٹنگ کرنے کے لیے کہا جائے گا یا نہیں، اس حوالے سے بھارتی ٹیم مینجمنٹ بی سی سی آئی کے طبی عملے کے ساتھ مشاورت سے فیصلہ کرے گی۔
ڈاکٹروں کی جانب سے اسکیننگ کے بعد پنت کے پاؤں پر فریکچر کی تصدیق ہوئی، جس کے لیے بھارتی بلے باز کو تقریباً 6 سے 8 ہفتے آرام کرنا ہوگا۔
دھرو جورل کو چوتھے ٹیسٹ میچ کی بقیہ اننگز کے لیے بھارت کے وکٹ کیپر کے طور پر متبادل بنایا گیا جبکہ انہیں آخری ٹیسٹ میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔