UrduPoint:
2025-04-26@03:52:55 GMT

امریکامیں خرگوش بخارپھیلنے لگا

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

امریکامیں خرگوش بخارپھیلنے لگا

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء) امریکی ادارے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی رپورٹ کے مطابق ٹولریمیا کے کیسز جس کو عام طور پر خرگوش بخار بھی کہا جاتا ہے کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق یہ بخار جراثیم فرانسیسیلا ٹولارینسیز کی وجہ سے پھیلنے والی بیماری ہے جسے عام طور پر خرگوش کا بخار کہا جاتا ہے۔

یہ بیماری عام طور پر خرگوش اور چوہوں کو متاثر کرتی ہے لیکن یہ زونوٹک اقسام میں آتی ہے یعنی ایسے جراثیم جو جانوروں کیساتھ ساتھ انسانوں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ ایک کم پھیلنے والی بیماری ہے لیکن اب اس میں واضح اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔2001 سے 2010 کے مقابلے میں 2011 سے 2022 کے دوران اس مرض میں 56فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، یہ بیماری 5سے 9سال کے بچوں اور بوڑھے افراد کو ہوئی۔

(جاری ہے)

غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ بیماری متاثرہ خرگوش اور چوہے کو چھونے سے پھیلتی ہے، یہ زیادہ آبادی والے علاقوں میں پائی جانے والی مخصوص مکھی جسے ڈیر فلائی کہا جاتا ہے کہ کاٹنے سے بھی ہوسکتی ہے ، یہ بیماری خراب غذا اور گندے پانی سے بھی پھیل سکتی ہے۔خرگوش بخار کی علامات میںاچانک بخار کا چڑھنا اور سردی لگنا،تھکاوٹ اور جسم میں درد ہونا،سوجن اور جلد پر زخم ہونا،گلے میں خراش، سینے میں درد یا سانس لینے میں دشواری اور شدید کھانسی شامل ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یہ بیماری کے مطابق

پڑھیں:

پہلگام حملہ: پاکستان کیخلاف بھارتی میڈیا کا شیطانی پروپیگنڈا بے نقاب

بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب۔

ذرائع کے مطابق ہر دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا ایک ہی وتیرہ ہے کہ بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔

پروپیگنڈا ٹائمنگ

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق پہلگام حملہ 3 بجے ہوا، جبکہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے 3بجکر 5 منٹ پر پاکستان پر الزام لگا دیا۔

اس کے بعد حملے کے 30 منٹ بعد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ’ #PakSponsoredTerror ‘ ٹوئٹس کا آغاز کر دیا۔

ذرائع کے مطابق واقعے کے 30 منٹ سے 60 منٹ میں بی جے پی لیڈران جے پی نڈڈا اور امت شاہ نے ٹوئٹس کر دیے۔جبکہ واقعے کے 1 سے 3 گھنٹوں بعد جعلی انٹیلیجنس رپورٹس لیک کی جاتی ہیں، جسے آر ایس ایس کے ٹرول اکاؤنٹس ماس ریٹویٹ کرتے ہیں۔

500 بھارتی اکاؤنٹس سے ایک جیسے ٹوئٹس

ذرائع کا کہنا ہے کہ حیران کن طور پر  پہلگام واقعہ کے پہلے 15 منٹ میں بی جے پی سپورٹر کی جانب سے 500 بھارتی اکاؤنٹس سے ایک جیسے ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان جعلی اکاؤنٹس کی بدولت30  منٹ میں ’ #PakistanTerrorError ‘ اپ ٹرینڈ بن جاتا ہے جس میں جعلی کشمیری ناموں سے ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق واقعے کے 1 گھنٹے کے بعد میجر گوینڈا جیسے فوجی اکاؤنٹس رد عمل دیتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرانی ویڈیوز کو تازہ واقعے سے جوڑ کر دکھانا بھارتی میڈیا کا بھونڈا وتیرہ ہے۔ بھارتی میڈیا شواہد کے بغیر ایسے حملوں کو پاکستان مخالف جذبات بھڑکانے کے لیے استعمال کرتا آیا ہے۔

دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں

ذرائع  کا کہنا ہے کہ حقیقت میں یہ الزامات پہلے سے تیار کیے جا چکے ہوتے ہیں جنہیں پاکستان مخالف زہر اگلنے میں استعمال کیا جاتا ہے، دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں مگر بھارت اسے ہمیشہ مسلمانوں اور پاکستان سے جوڑتا ہے۔

ذرائع کے مطابق دفاعی ماہرین نے پہلگام واقع پر سنجیدہ سوال اٹھا دیے ہیں، انہوں نے سوال کیا ہے کہ بھارتی میڈیا نےپہلگام ڈرامے میں ہلاک ہونے والے 27 افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھائیں؟

دفاعی ماہرین کی آرا

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی میڈیا پر زمین پر لیٹے ہوئے مرد کے پاس مشکوک طور پر بیٹھی عورت کی صرف ایک فوٹو شاپ تصویر سامنے آئی، جس میں خون کا ایک قطرہ یا معمولی زخم بھی نظر نہیں آیا۔

دفاعی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے جڑے اکاؤنٹس نے عین نام نہادحملے کے وقت ہی پاکستان کو سزا دینے کی ٹویٹس کرنا کیوں شروع کر دیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت دنیا کو ثبوت کا ایک ٹکڑا بھی دکھائے جو اس نام نہاد حملے میں پاکستان کے ملوث ہونا ثابت کرے۔

گودی میڈیا

دفاعی ماہرین  کے مطابق گودی میڈیا بغیر ثبوتوں اور زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کر سکتا، بین الاقوامی سطح پر ہزیمت سے بچنے اور اپنا جھوٹ چھپانے کے لیے بھارتی میڈیا ایک نیا جھوٹ سامنے لائے گا۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلگام ایل او سی سے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور بھارت نے کشمیر میں 9 لاکھ فوج جمع کر رکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں اتنی بڑی فوج کے ہوتے ہوئے ایسا حملہ کیسے ممکن ہے؟

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملے ہمیشہ اس وقت کیوں ہوتے ہیں جب کوئی مغربی یا امریکی سیاسی قیادت ہندوستان کا دورہ کر رہی ہو یا ہندوستان میں کوئی اہم واقعہ ہو رہا ہو؟

 بھارت نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا؟

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیا بھارت نے ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز سے کچھ نہیں سیکھا؟ بھارت کو چاہیے کہ ان سوالات کے جوابات دے تاکہ دنیا ان کی من گھڑت کہانیوں پر یقین کر سکے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں سکھوں کو قتل کر کے بین الاقوامی دہشتگردی کی سرپرستی کرنے والا بھارتی مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا ملیریا کے خاتمے اور قابل علاج بیماری کیخلاف جنگ میں آخری حد تک جانے کا عزم
  • ’’ملیریا کو ختم کرنا ہے‘‘ قابلِ علاج بیماری کیخلاف جنگ کیلیے وزیراعظم کا پیغام
  • مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ؟ پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی خلاف ورزی پر بھارتی اہلکار کو حراست میں لے لیا
  • پریشان کن خبر ،ٹائیفائیڈ بخار میں مہلک تبدیلی، علاج کا آخری حل بھی ناکام
  • سرحد عبور کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار کو پاکستان رینجرز نے گرفتار کرلیا
  • مہیش بابو منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں طلب
  • جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ
  • پہلگام حملہ: پاکستان کیخلاف بھارتی میڈیا کا شیطانی پروپیگنڈا بے نقاب
  • تحریک انصاف سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی