Daily Ausaf:
2025-11-05@02:35:54 GMT

ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں کیلیے بُری خبر

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے اُن پاکستانی شہریوں کو خبردار کر دیا جو ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرواتے۔
الحمرا ہال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ پاکستان غریب ملک ہے جہاں لوگوں کی ٹیکس انکم ہی نہیں ہے، 60 فیصد لوگوں کی آمدن اتنی ہے کہ ٹیکس نیٹ میں ہی نہیں آتے۔

راشد لنگڑیال نے بتایا کہ 6 لاکھ 70 ہزار لوگ انکم ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں جن میں بہت امیر لوگ بھی شامل ہیں، پاکستان میں 2 ٹریلین روپے کا ٹیکس گیپ ہے، 40 لاکھ پاکستانی ایسے ہیں جن کے گھروں میں اے سی لگا ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جو ٹیکس نیٹ پر پورا اترتے ہیں وہی ٹھیک سے ٹیکس نہیں دے رہے، ٹیکس دینے اور ٹیکس لینے والے دونوں میں بہت مسائل ہیں، ٹیکس سسٹم کا ڈیزائن 5 فیصد لوگوں کیلیے بنایا گیا ہے، سسٹم کیسے ٹھیک کرنا ہے یہ ٹی وی پر بتانے والے خود ٹیکس نہیں دیتے۔

چیئرمین نے مزید کہا کہ اس سال 13 ہزار 500 ارب روپے ٹیکس لیں گے، پاکستان میں ٹیکس ریٹ غلط ہیں جنہیں ٹھیک کرنا چاہیے، عام لوگوں اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ٹھیک کرنا چاہیے، انڈیا میں گڈز پر سیلز ٹیکس صوبوں جبکہ پاکستان میں وفاق کے پاس ہے۔

’پاکستان میں ایجوکیشن پروڈکشن سسٹم ناکام ہو چکا ہے۔ آج پاکستان تعلیم میں وہاں پہنچا ہے جہاں فرانس 1960 میں پہنچا تھا۔ کیا پاکستان 1960 والے فرانس کے مقام تک پہنچ گیا ہے تو جواب ہے نہیں۔‘

راشد لنگڑیال کا مزید کہنا تھا کہ جس سے ٹیکس زیادہ لینا چاہیے تھا نہیں لے پائے اس لیے تنخواہ دار طبقے کو شامل کیا، حکومت کو علم ہے کہ بعض چیزوں پر ٹیکس ریٹ کم ہونا چاہیے۔

آخر میں انہوں نے بتایا کہ قانون لا رہے ہیں ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں کیلیے خریداری مشکل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے 2 وزارتیں اور کئی محکمے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مزیدپڑھیں:تحریک انصاف دراصل ایک تحریک ہے، سیاسی جماعت نہیں، بیرسٹر علی ظفر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان میں

پڑھیں:

جن لوگوں نے شاہ محمود سے ملاقات کی وہ بھگوڑے ہیں اس ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، حامد خان

راولپنڈی:

میڈیا ٹاک میں حامد خان نے کہا کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں، جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔

انہوں ںے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالف کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • حیدر آباد ، ایک روزہ ڈینگی علاج کیلیے مفت طبی کیمپ کا قیام
  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلئےآن لائن ریٹرن ، ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار
  • جن لوگوں نے شاہ محمود سے ملاقات کی وہ بھگوڑے ہیں اس ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، حامد خان
  • 26ویں آئینی ترمیم قبول کی نہ 27ویں کریں گے: حافظ نعیم
  • پاکستان نیوی کی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے‘ چیئرمین راشد لنگڑیال
  • ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے لئے 15نومبر تک توسیع
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف