اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے آن لائن انکم ٹیکس ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انکم ٹیکس رولز میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس رولز 2002 میں مزید ترامیم کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز سے آراء کے لیے جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس رولز 2002 میں مزید ترامیم کا مسودہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 237 کی ذیلی شق ایک کے تحت حاصل اختیارات کے استعمال سے تیار کرکے جاری کیا گیا ہے۔

ایف بی آر نے اس مجوزہ ترمیمی مسودے کو عوامی معلومات کے لیے جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جن افراد پر یہ ترامیم اثرانداز ہو سکتی ہیں وہ اس حوالے سے اپنی اعتراضات یا تجاویز سرکاری گزٹ میں اشاعت کے سات روز کے اندر اندر ایف بی آر کو ارسال کر سکتے ہیں، موصول ہونے والی آراء اور تجاویز کو حتمی فیصلے سے قبل زیرِ غور لایا جائے گا۔

مسودے کے مطابق انکم ٹیکس رولز کے رول 73 میں موجود ذیلی قاعدہ 2ڈی ڈی کو تبدیل کر کے ایک نیا قاعدہ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کے تحت انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ کا الیکٹرانک فائلنگ (آن لائن جمع کروانا) لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق اس ترمیم کا مقصد ٹیکس نظام میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا، ریٹرن جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانا اور ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کو موٴثر انداز میں منظم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انکم ٹیکس رولز ٹیکس دہندگان ایف بی آر کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-6
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026 ء کے لیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980 ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقا میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سیکورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلئےآن لائن ریٹرن ، ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار
  • پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے لئے 15نومبر تک توسیع
  • ٹیکس دہندگان کے اسٹیٹس سے متعلق ایف بی آر کی وضاحت
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر