26ویں آئینی ترمیم قبول کی نہ 27ویں کریں گے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
— فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چہرے نہیں نظام تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ نہ 26ویں آئینی ترمیم کو قبول کیا اور نہ ہی 27ویں آئینی ترمیم کو قبول کریں گے، ملک کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن پارٹیوں کو لوگوں نے مسترد کیا تھا انہیں قومی وصوبائی اسمبلیوں کی نشستیں دی گئیں، فارم 47 کا سسٹم لوگوں کو ریلیف نہیں دے پا رہا۔
’دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5000 کا ہے‘
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر کتنے لوگ ٹریفک پولیس میں موجود ہیں؟ سندھ سیکریٹریٹ میں کراچی کے کتنے لوگ ہیں؟ یہ کراچی والوں کے ساتھ زیادتی ہے پھر یہ لسانی رنگ دیتے ہیں۔
’پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے‘اُنہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستان میں حماس کا دفتر ہونا چاہیے، غزہ کا انتظام فلسطینوں کے سپرد ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے، اسحاق ڈار کی تجویز
نائب وزیراعظم و وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری حکومت کو تجویز ہے 27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے۔
ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہوگا کہ جلد بازی میں ترمیم منظور کرلی جائے، ہم اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اتحادیوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، اور قانون سازی میں ان کی مشاورت شامل ہوتی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی بالکل ہونی چاہیے، قائد حزب اختلاف اس ایوان کا حصہ ہیں، اور ہم اس تعیناتی میں بالکل رکاوٹ نہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہاکہ 27ویں آئینی ترمیم کی حتمی دستاویز آپ کو پیش کردی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں