اسلام آباد:پی ٹی  آئی ، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے گزشتہ 2 ادوار میں پیش رفت کے طور پر تیسری ملاقات کے لیے تیار ہے، اس حوالے سے ممکنہ تاریخ بھی سامنے آ گئی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب نے آج اسپیکر ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔

پی ٹی آئی کے رہنما حامد رضا خان نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو میسج کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی 12 یا 13 جنوری کو تیسرے اجلاس کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا تو مذاکرات کا عمل معطل ہو جائے گا۔

یاد رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اپوزیشن یا حکومت کی طرف سے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کے لیے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کی ذمے داری حکومت کی ہے نہ کہ اُن کی۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ فریقین جب چاہیں گے تو ایک دو روز کے نوٹس پر اجلاس بلانے کے لیے تیار ہوں گے۔ انہوں نے اسد قیصر سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا معاملہ حکومت تک پہنچا دیا تھا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان حامد رضا خان نے اسپیکر ایاز صادق کی موجودگی میں حکومتی کمیٹی کی ناکامی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات کرانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ قیدی نہیں ہیں، بلکہ ان کی حیثیت انڈر ٹرائل قیدی کی ہے اور قانون کے مطابق ان کے ساتھ آزادانہ ملاقات کی جاسکتی ہے۔

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے واضح کیا کہ تیسری میٹنگ کے بعد اگر 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے آزادانہ اور غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا تو مذاکرات کا عمل معطل کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مذاکراتی کمیٹی اپنے مطالبات تحریری صورت میں حکومت کے سامنے پیش کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی ایاز صادق انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار،منظوری کے لئے جلدپارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا گیا،پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعہ کے روز سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار،منظوری کے لئے جلدپارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ
  • بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں، سلمان اکرم راجا
  • صادق خان کی حکومت سے ’حقیقی‘ لیبر بجٹ لانے کی اپیل
  • پی ٹی آئی اور عمران خان ایک قدم پیچھے ہٹیں، حکومت بھی مذاکرات کیلئے راستہ بنائے: فواد چوہدری
  • مقامی حکومتوں کے لیے آئین میں تیسرا باب شامل کیا جائے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘