عمران کی رہائی کے لئے دبائو ہے نہ بنی گالہ منتقلی کی پیشکش کی، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو بنی گالہ منتقلی کی پیش کش کی گئی ہے نہ رہائی کے لیے کسی قسم کا کوئی دبا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے تمام حربے ناکام ہوگئے۔
عمران خان کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ یا کسی اور مقام پر منتقل کرنے کی کوئی پیش کش حکومت کی جانب سے نہیں کی گئی اور نہ ہی ان کی رہائی کے لیے کوئی دبا ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے دعووں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے رہائی کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے،نہ ہی میرا عدلیہ سے کوئی تعلق ہے اور نہ میں جوتشی ہوں کہ وقت سے پہلے بتا سکوں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں سیاسی استحکام قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایسے دعوے تحریک انصاف والے خود ہی کرتے ہیں کہ عمران خان کو ہاس اریسٹ کرنے یا اڈیالہ جیل سے کہیں منتقل کرنے کی پیش کش کی گئی ہو۔
قومی ائرلائن کی پیرس کے لیے 4 سال بعد پہلی پرواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی دعائیں رنگ لے آئی ہیں کہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوئیں۔
اب ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں فرانس کے بعد برطانیہ اور نارتھ امریکا تک بھی چلائیں گے۔ 19 یورپی شہروں تک پی آئی اے کی پروازیں چلائی جائیں گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: وزیر دفاع نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔