پنجاب ، 6 ہزار کانسٹیبلز اور لیڈی کانسٹیبلز کی بھرتی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (آن لائن) پنجاب پولیس نے جڑانوالہسمیت صوبے بھر میں 6 ہزار کانسٹیبلز اور لیڈی کانسٹیبلز کی بھرتی کا اعلان کر دیا ہے۔بھرتی کے عمل کو شفاف اور میرٹ پر یقینی بنانے کے لیے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی گئی ہیں۔پولیس حکام کے مطابق، بھرتی کے خواہشمند افراد 11 سے 25 جنوری تک آن لائن فارم پنجاب پولیس کی ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔ درخواست جمع کرانے کے لیے امیدواروں کو متعلقہ اضلاع میں 300 روپے سروس چارجز کے ساتھ فارم جمع کروانے ہوں گے۔اہلیت کے حوالے سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق، امیدوار کا صوبہ پنجاب اور متعلقہ ضلع کا رہائشی ہونا ضروری ہے۔ مزید برآں، شناختی کارڈ کا ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہیامیدواروں کو بھرتی کے عمل میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔قد کی شرائط کے تحت مرد امیدواروں کا کم از کم قد 5 فٹ 7 انچ اور خواتین امیدواروں کا قد 5 فٹ 2 انچ مقرر کیا گیا ہے۔ تعلیمی معیار کے حوالے سے، امیدواروں کو سیکنڈری بورڈ کے امتحان میں کم از کم 50 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔ عمر کی حد 18 سے 25 سال مقرر کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔