لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ، فائر ٹورنیڈو کی خوفناک منظر کشی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
LOS ANGELES:
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ نے شدید تباہی مچادی ہے، جس کے دوران فائر ٹورنیڈوز (آگ کے بگولے) کے خوفناک مناظر بھی دیکھنے کو ملے ہیں۔
یہ آتش کے بگولے، جنہیں 'فائر ٹورنیڈو' یا 'فائروِہرل' کہا جاتا ہے، شدید گرم ہوا، آگ اور راکھ کے اجتماع سے پیدا ہوتے ہیں، جو ایک دائرے کی شکل میں حرکت کرتے ہوئے اوپر کی جانب اٹھتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق فائر ٹورنیڈو کا قطر چند فٹ سے لے کر ایک سو فٹ تک ہو سکتا ہے، اور یہ آتشزدگی کے دوران مزید ہوا کو اپنی جانب کھینچتے ہوئے آگ کو اور زیادہ بھڑکا سکتے ہیں۔
لاس اینجلس میں منگل سے شروع ہونے والی یہ تاریخ کی بدترین جنگلاتی آگ اب تک قابو سے باہر ہے، جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مزید 13 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کا عمل جاری ہے۔
آگ کی شدت کے باعث 12,000 سے زائد مکانات اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور تقریباً 2 لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، جس میں 12,000 سے زائد فائر فائٹرز، 1,100 سے زیادہ فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 25 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے بیسرن میڈوس میں تفریح کے لیے آئے سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ابتدائی طور پر پانچ افراد جاں بحق جبکہ 20 شدید زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد ناقص انتظامات کی وجہ سے موقع پر ہلاک سیاحوں کی تعداد 20 تک پہنچ گئی۔
وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حالیہ سالوں میں ہونے والا بہت بڑا حملہ ہے جس میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قبل ازیں سیاحوں کی آمد کے پیش ںظر علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور اضافی نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔