پاکستان کی جھیلیں سردی میں کھیل کے میدان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
عطا آباد جھیل شمال کی ان جھیلوں میں سے ایک ہے جو سیاحوں کو آسانی سے دستیاب ہے۔ یہ جھیل 2010 میں پہاڑی تودہ گرنے سے حادثاتی طور پر وجود میں آئی تھی۔گرمی میں اس جھیل کے پانی کشتیوں کی موٹروں سے ہلچل مچاتے ہیں تو چھینٹے قراقرم ہائی وے سے جا ٹکراتے ہیں اور سردی میں یہی جھیل برف کے فرش کے ساتھ کھیل کے میدان میں بدل جاتی ہے۔ عطا آباد جھیل پر طرح طرح کے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔سطح سمندر سے 7273 فٹ بلند اور 80 فٹ گہری خلتی جھیل سٹرک کے کنارے آباد ہے اس لیے جب یہ برف کے میدان میں بدلتی ہے تو ایک آباد سٹیڈیم کا روپ دھار لیتی ہے۔ہر سال جنوری میں یہاں سپورٹس میلہ سجتا ہے جسے دیکھنے کے لیے ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں پہنچتے ہیں۔سردی کے موسم میں جم کر میدان بن جانے والی جھیلوں میں پھنڈر جھیل بھی شامل ہے مگر یہاں مقامی بچوں کے علاوہ کوئی باہر سے کھیلنے نہیں آتا۔ شہر سے دوری بھی ایک سبب ہے کہ یہاں کوئی فیسٹیول نہیں ہوتا۔ سکردو کی اپر کچورا جھیل بھی کھیل کے میدان میں بدل کر کھلاڑیوں کی توجہ کا مرکز بنتی ہے ۔سکردو کی اپر کچورا جھیل بھی کھیل کے میدان میں بدل کر کھلاڑیوں کی توجہ کا مرکز بنتی ہے ۔شیندور جھیل بھی کھیل کا شاندار میدان بن جاتی ہے مگر وہاں تک پہنچا دلدل کو عبور کرنے کے مترادف ہے۔سردی میں جم کر پتھر ہو جانے والی جھیلیں تو سیکڑوں ہیں مگر میدان صرف انہی جھیلوں کے آباد ہوتے ہیں جہاں تک راستے جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے میدان میں
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے تحت ہونے والے ایم ڈی کیٹ 2025 کے امتحان میں کراچی کے طلبہ نے سندھ بھر میں سبقت حاصل کرلی۔آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ 2025 کے ٹیسٹ میں پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام رہیں جبکہ ٹاپ ٹین میں شامل 124 امیدواروں میں سے 41 امیدواروں کا تعلق کراچی سے ہے۔ایم ڈی کیٹ کے ابتدائی نتائج کے مطابق سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز سے اے ون اور اے گریڈ لانے والے طلبہ کی اکثریت یعنی 56 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں فیل ہو گئے جبکہ بی ڈی ایس کے 48 فیصد امیدوار ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے۔نتائج کے مطابق 14300 امیدوار 55 فیصد (99) یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب ہو سکے جبکہ بی ڈی ایس کے لیے 17123 امیدوار 50 فیصد (90) یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب ہوئے، اس طرح 56 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس کے ٹیسٹ میں ناکام ہوگئے جبکہ بی ڈی ایس میں 48 فیصد امیدوار ناکام ہو گئے۔ایم ڈی کیٹ نتائج کے مطابق سید محمود خان ولد عدالت خان کراچی ضلع غربی نے ایم ڈی کیٹ میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے، انہوں نے 180 میں سے 175 نمبر حاصل کیے، کراچی کورنگی کے فیصل اشرف خان ولد نوید اشرف خان اورضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق، کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین اور حیدرآباد کی حرا عابد ولد عابد علی سیہتو 173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہے، 124 امیدوار ٹاپ ٹین میں شامل رہے جن میں سے 41 امیدواروں کا تعلق کراچی سے ہے۔