بشریٰ بی بی کی 1 اور مقدمے میں عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانیٔ پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایک اور مقدمے میں عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بشریٰ بی بی کے خلاف ایک اور مقدمے میں عبوری ضمانت کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے سماعت کی۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل انصر کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
وکیل انصر کیانی نے دلائل دیےت ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آنا ہے، ان کی حاضری جیل میں ہونی ہے۔
وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے رکھا ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ عبوری ضمانت کی درخواست ہے، ملزمہ کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عبوری ضمانت کی درخواست بی بی کی کے خلاف
پڑھیں:
وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
وزیراعظم شہباز شریف نے آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں، اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم ہے، ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔