ٹیکس اہداف میں مسلسل ناکامی کے باوجود ایف بی آر افسران نے اربوں روپے کی گاڑیاں آرڈر کردیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ٹیکس اہداف میں مسلسل ناکامی کے باوجود ایف بی آر افسران نے اربوں روپے کی گاڑیاں آرڈر کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)ایک جانب رائٹ سائزنگ جیسے ٹھوس اقدامات،دوسری طرف افسر شاہی جاری،ٹیکس اہداف میں مسلسل ناکامی کے باوجود ایف بی آر افسران کے اللے تللے جاری،
پہلی ششماہی میں ٹیکس اہداف میں ناکامی کے باجود 3 ارب کی گاڑیاں آرڈر کر دی گئیں،
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے افسران کیلئے لگژری گاڑیاں آرڈر کر دیں،
ایف بی آر کی جانب سے 3 ارب مالیت کی 1010 گاڑیاں آرڈر کی گئیں ،75 گاڑیاں جنوری میں، 200 فروری اور 225 مارچ میں ڈیلیور ہونگی،
دستاویزکے مطابق 250 گاڑیاں اپریل اور 260 گاڑیاں مئی میں ڈیلیور ہونگی،
ایف بی آر پہلی ششماہی کے دوران ریوینیو اہداف حاصل کرنے میں مسلسل ناکام ہے،
جولائی سے دسمبر میں ایف بی آر نے 6 ہزار 9 ارب ہدف کے مقابلے میں 5 ہزار 623 ارب روپے جمع کئے تھے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گاڑیاں ا رڈر ایف بی ا ر ناکامی کے
پڑھیں:
قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ میں قومی شاہراہ کی بندش پر اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( او آئی سی سی آئی) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو خط ارسال کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے صورتحال پر چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں قومی شاہراہ کی مسلسل 6روزہ بندش سے مقامی تجارتی،انڈسٹری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی ترسیل میں تاخیر اور کنٹینرز کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ کے باعث بھاری مالی نقصان ہورہا ہے۔او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ اس وقت سکھر کے قریب 3500سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جن میں برآمدی سامان،جلد خراب ہونے والی اشیاءاوراہم صنعتی خام مال موجودہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی نقل و حرکت میں مکمل تعطل پہلے ہی مارکیٹ کی سپلائی متاثر کررہا ہے اور اب رسدکو خطرہ اور اشیائے ضروریہ کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔خط کے متن کے مطابق قومی شاہراہ کی بندش سپلائی چین کو متاثر کررہی ہے، کراچی پورٹ پر خام مال کے پھنسنے کی وجہ سے ملک بھر کی صنعتوں کو بند ہونے کے خطرات کا سامنا ہے۔او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز ڈیلیوری ڈیڈ لائنز پوری نہ ہونے کے باعث اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کاعتماد کھورہے ہیں جو مستقبل کے تجارتی معاہدوں کیلئے نقصان دہ ہوسکتاہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال ملک میں صنعتی بندش،روزگار کے خاتمے اور طویل المدّتی معاشی بحالی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے اور پاکستان کی تجارتی مرکز کے طورپر ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
او آئی سی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کی متعلقہ انتظامیہ اور حکومتِ پاکستان سنگین صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری اقدامات اٹھاکر اشیا کی ترسیل بحال کریں۔او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ بلا تعطل تجارت مقامی تجارت کے فروغ اور برآمدی مسابقت اور معاشی استحکام کیلئے نہایت ضروری ہے۔
یورپی یونین کا ایپل اور میٹا پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ، ٹرمپ کی ناراضی کا خطرہ
مزید :