ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر نوجوان کی موت کا باعث بننے والے چار ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2025ء) اٹک پولیس نے نوجوان کی ویڈیو بنا کر بلیک میلنگ، بھتہ وصول کرنے اور ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر شہری کی موت کا سبب بننے والے 4 ملزمان گرفتار کر لئے ۔ ترجمان اٹک پولیس کے مطابق محمد صابر ولد باز خان سکنہ ٹانویں نے تھانہ پنڈیگھیب پولیس کو درخواست دی کہ میں معہ ابوبکر صدیق اور محمد عرفان سکنائے دیہہ اپنے گھر موجود تھے کہ میرا بیٹا محمد رمضان اپنے گھر آیا اور الٹیاں کرنے لگا جو ہمارے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ تقریباً 3 ماہ قبل اشتیاق ولد بختیار ورغلا پھسلا کر ایک گھر میں لے گیا جہاں بعد میں زاکر ولد جابر، قاسم ولد نادر اور خضر ولد اعجاز بھی آ گئے ۔
چاروں نے مجھے کان پکڑوائے تشدد کرتے رہے اور ویڈیو بناتے رہے۔(جاری ہے)
بعد ازاں اسی ویڈیو کی بنا پر مجھے بلیک میل کر کے بھتہ وصول کرتے رہے ، اب مزید بھتہ کی ڈیمانڈ کر رہے تھے اور مجھے دھمکیاں دیں کہ چند دنوں تک رقم نہ دی تو ویڈیو وائرل کر دیں گے۔ اسی پریشانی کی وجہ سے میں نے تنگ آ کر زہر کی گولیاں کھا لی ہیں۔ میں ہمراہ ابوبکر صدیق اور محمد عرفان کے اپنے بیٹے کو علاج معالجہ کے لیے پنڈیگھیب ہسپتال لے کر گیا، بعد میں ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی لے آئے جہاں اسکی موت واقع ہو گئی۔
تھانہ پنڈیگھیب پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش عمل میں لاتے ہوئے شہری کی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرکے بھتہ وصول کرنے اور ویڈیو وائرل کرنے دھمکیاں دے کر شہری کی موت کا سبب بننے والے 4 ملزمان اشتیاق ولد بختیار، زاکر ولد جابر، قاسم ولد نادر اور خضر ولد اعجاز سکنائے جنڈ کو گرفتار کر لیا ،جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔\378.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ویڈیو وائرل کر کی موت
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں تشدد سے بچہ جاں بحق، 2 ملزم گرفتار ، مدرسہ سیل
ڈی پی او سوات محمد عمر نے کہا ہے کہ چالیار مدرسہ میں بچے پر مبینہ تشدد کے بعد موت کا واقعہ افسوسناک ہے، 2 ملزمان گرفتار کرلیے گئے، 2 کی تلاش جاری ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ واقعے کے بعد پولیس نے چابک دستی سے کام کیا، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں چار ملزمان نامزد ہے، دو گرفتار ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے علاوہ مدرسے کے 9 افراد کو بھی تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا ہے، مدرسہ غیر قانونی تھا جسے سیل کردیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ مدرسہ کے 3 سو طلباء کو ہم نے اپنی تحویل میں لے کر والدین کے حوالے کردیا ہے، یہ دلخراش واقعہ ہے کسی سیاسی دباو میں نہیں آئیں گے۔