بھارتی آرمی چیف نے جھوٹ کا پلندہ کھول دیا، ناکامیوں کا ملبہ پھر پاکستان پر
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بھارتی آرمی چیف نے جھوٹ کا پلندہ کھول دیا، ناکامیوں کا ملبہ پھر پاکستان پر WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارتی آرمی چیف نے ایک بار پھر جھوٹ کا پلندہ کھول دیا اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق دنیا بھر میں دہشت گردی ایکسپورٹ کرنے والے بھارت کے آرمی چیف نے جھوٹ سے بھری پریس کانفرنس کی ہے، جس میں انہوں نے ایک بار پھر ریاستی اور عسکری ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندرا دویدی نے کشمیریوں کی تحریک آزادی اور جذبہ حریت کچلنے میں ناکامی پر غلط بیانی کرتے ہوئے کشمیری حریت پسندوں کو پاکستانی قرار دے دیا۔انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں مقبوضہ جموں کشمیر میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعوی کیا ہے۔
بھارتی آرمی چیف کے دعووں کی نفی خود بھارتی حکومت کے اقدامات سے ہوتی ہے، جس کے تحت 10 لاکھ بھارتی فوج اور پیرا ملٹری فورسز مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں۔ اس صورت حال میں مقبوضہ وادی کے حالات مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعوی مضحکہ خیز ہونے کے سوا کچھ نہیں۔
جنرل اوپندرا دویدی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں صورتحال اگر کنٹرول میں ہے تو آئے روز گھر گھر تلاشی کے آپریشنز میں کشمیری نوجوانوں کو کیوں قتل کیا جا رہا ہے؟ اسی طرح بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ترین اسلحے اور آلات سے لدی چوکس کھڑی ہے تو نام نہاد دراندازی کیسے ہو رہی ہے؟
پریس کانفرنس میں بھارتی آرمی چیف نے خود چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال جوں کی توں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اور چینی افواج کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔ بھارتی آرمی چیف نے پریس کانفرنس میں ہمیشہ کی طرح دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے کئی ممالک میں بھارتی دہشت گردی کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ناکامیوں کا ملبہ پریس کانفرنس پاکستان پر
پڑھیں:
نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی
ایک مشہور اسرائیلی صحافی نے غاصب صیہونی رژیم کے سفاک وزیر اعظم کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس شخص کے لا تعداد جھوٹ پر عملدرآمد کرنا ایک تھکا دینے والا مشن ہے جس کیلئے مکمل حکومتی وسائل بھی کافی نہیں! اسلام ٹائمز۔ معروف اسرائیلی صحافی بن کیسپت (בן כספית-Ben Caspit) نے صیہونی اخبار معاریو (Ma'ariv) میں شائع ہونے والے اپنے مقالے میں، گذشتہ ہفتے، کرپشن کے مقدمات کی سماعت کے دوران پولش نژاد غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایک اور جھوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کے لاتعداد جھوٹ پر عملدرآمد ایک تھکا دینے والا مشن ہے جس کے لئے حکومتی وسائل بھی کافی نہیں اور حتی طیارہ بردار بحری بیڑے کی ضرورت پڑتی ہے۔ بن کیسپت کا لکھنا تھا کہ یہ آدمی دن میں 24 گھنٹے، کسی بھی وقت، کسی بھی موسم اور کسی بھی زبان میں جھوٹ بولتا ہے جیسا کہ اسی ہفتے ہم نے ربی ہرش کے ساتھ انگریزی زبان میں گفتگو میں اس کے جھوٹ کو بے نقاب کیا تھا۔
بن کیسپت نے لکھا کہ نیتن یاہو نے ججوں سے بھی جھوٹ بولا ہے جب اس نے اعلان کیا تھا کہ 1999 کے انتخابات کے بعد اور ان انتخابات میں اپنی شکست پر وہ سیاسی میدان چھوڑ کر ایک "سابق سیاستدان" بن گیا تھا اور سیاست میں واپس آنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔ صیہونی صحافی نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو نے دعوی کر رکھا ہے کہ با اثر لوگوں کے ساتھ اس کے تعلقات "مکمل طور پر مجاز اور قانونی تھے"۔ اسرائیلی صحافی نے بیان کیا کہ جیسے ہی نیتن یاہو نے اس وقت استعفی دیا، اس نے عملی طور پر سیاست میں واپسی کے لئے اپنی مہم کا آغاز کر دیا تھا اور اس کے کارندوں نے بھی ہمارے لئے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی صحافی نے لکھا کہ نیتن یاہو نے ان تمام صحافیوں اور کالم نگاروں کے ساتھ مفاہمت کی ایک مہم بھی شروع کی تھی کہ جن کے ساتھ وہ اپنے اقتدار کی مدت کے دوران تنازعات میں گھرا رہا تھا۔ بن کیسپت نے لکھا کہ نیتن یاہو نے براہ راست مجھ پر بھی زور دیا تھا کہ وہ سیاست میں واپس آنے کا ارادہ رکھتا ہے اور ہمارے درمیان انجام پانے والی کوئی بھی بات چیت اسی محور کے گرد گھومتی تھی۔ معروف اسرائیلی صحافی نے اپنی تحریر کے آخر میں تاکید کی کہ نیتن یاہو نے بات چیت کے اختتام پر مجھ سے التجا کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ "مجھ پر ایک احسان کرو اور سارہ (نیتن یاہو کی اہلیہ) کو اپنے حال پر چھوڑ دو!" جس کے جواب میں مَیں نے اسے کہا کہ "جب تک وہ (سارہ) حکومتی معاملات میں مداخلت نہ کرے، میں اس کے معاملات میں مداخلت کی کوئی خواہش نہیں رکھتا!"