بحریہ ٹاؤن کی جانب سے 460 ارب میں سے کتنی رقم وفاق اور کتنی سندھ کو مل چکی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بحریہ ٹاؤن کراچی میں ہزاروں کنال اراضی کو غیر قانونی طریقے سے منتقل کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب حکام کو بحریہ ٹاون اور متعلقہ سرکاری ملازمین کے خلاف تحقیقات کرنے اور ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا، بحریہ ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ نے زمینوں کی خریداری میں بدانتظامی سامنے آنے کے بعد 460 ارب روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا تھا، جو قسط وار جمع کرانا تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن کراچی مقدمہ کیا ہے؟
سپریم کورٹ کی جانب سے عائد جرمانے کے بعد سوال یہ اٹھا کہ یہ رقم ملے گی کسے؟ جس کے لیے اس وقت کی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومتوں نے کوششیں کیں، سندھ حکومت نے اس رقم کے خرچ کے لیے کمیشن بنانے کی مخالفت کی تھی اور مؤقف اپنایا تھا کہ یہ رقم سندھ کی ہے، اس لیے صوبائی انتظامیہ ہی کو اس کے خرچ کا مکمل اختیار ہونا چاہیے۔
23 نومبر 2023 کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاؤن کو 21 مارچ 2019 کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیا تھا جس کے تحت بحریہ ٹاؤن کراچی نے 460 ارب روپے کی رقم ادا کرنی تھی اور اس حوالے سے فارمولا یہ طے پایا گیا تھا کہ یہ رقم قسط وار دی جائے گی لیکن کچھ عرصے تک اقساط ملنے کے بعد یہ سلسلہ رک گیا تھا، دوسری طرف حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ اس رقم پر صوبہ سندھ کا حق ہونے کے ناطے انہیں دی جائے۔
ابتک کتنی رقم کس حکومت کو مل چکی ہے؟ایڈوکیٹ جنرل سندھ حسن اکبر کے مطابق سندھ حکومت کا حدف یہ ہے کہ رقم واپس لی جائے تاکہ صوبہ سندھ کے عوام پر خرچ کی جا سکے، کیوںکہ اس پر سندھ کے عوام کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے اور اس کا بحریہ ٹاؤن سے کیا تعلق ہے؟
حسن اکبر کا کہنا ہے کہ ان کی یاداشت کے مطابق سپریم کورٹ کے 2023 کے آرڈر کے تحت حکومت سندھ کو 41 ارب روپے مل چکے ہیں جبکہ 54 ارب روپے وفاقی حکومت کو مل چکے ہیں، اس حساب سے بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ادا کی جانے والی رقم 460 ارب میں سے 95 ارب روپے وصول ہوچکے ہیں، جبکہ 365 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں اور وہ تمام رقم حکومت سندھ کو ملے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
460 ارب کیس we news بحریہ ٹاؤن بشریٰ بی بی جرمانہ سپریم کورٹ سندھ حکومت عمران خان کراچی ملک ریاض وفاقی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 460 ارب کیس سپریم کورٹ سندھ حکومت کراچی ملک ریاض وفاقی حکومت سپریم کورٹ ارب روپے
پڑھیں:
سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
سندھ حکومت نے سڑکوں پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور شہریوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کیا جانا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ
اب صرف 1×2 سیٹر رکشے ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ اس فیصلے کے تحت 4 سیٹر رکشوں کی نئی رجسٹریشنز اور روٹ پرمٹس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 4 سیٹر رکشے سڑکوں پر جگہ زیادہ گھیرتے ہیں اور ان کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا تھا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے رکشہ مالکان اور ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور رکشے کی ضبطگی شامل ہو سکتی ہے۔
شہریوں نے اس فیصلے کو ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنائے گا، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ اس سے رکشہ ڈرائیوروں کی روزی پر اثرپڑے گا۔
حکومت نے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے بھی متعارف کروائے ہیں، تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھا جا سکے۔
یہ فیصلہ سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کی حفاظت اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 سیٹر رکشہ 4سیٹر رکشہ پابندی پرمٹ حکومت سندھ کراچی