Jasarat News:
2025-11-05@01:35:52 GMT

بھارت بنگلا دیش میں حالات کشیدہ ،مشترکہ فوجی مشقیں ملتوی

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

نئی دہلی (صباح نیوز)بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندرا دویدی نے کہا ہے کہ جاری صورتحال کی وجہ سے بنگلا دیش بھارت مشترکہ مشقیں ملتوی کردی گئی ہیں۔نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں’مسائل حل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام کور کمانڈروں کو زمینی سطح پر معاملات کو سنبھالنے کا اختیار دیا ہے۔ بھارتی آرمی چیف جنرل نے دعوی کیا کہ جموں کشمیر میں مارے گئے 60فیصد اور سرگرم 80فیصد عسکریت پسند پاکستانی ہیں۔ جنرل دویدی نے یقین دلایا کہ بھارت اور بنگلا دیش کو فی الحال کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق بھارتی فوج کے
سربراہ کا کہنا تھا کہ حالات ”مجموعی طور پر قابو میں ہیں اور لائن آف کنٹرول پر پاکستان کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ برقرار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال جوں کی توں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا بھارتی اور چینی افواج کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دوشنبے:۔ پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانا شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبا ﺅکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔

عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ﺅڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔

تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ بھارت نے عینی ایئربیس پر 2002ءمیں 70سے 100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔

اس ایئربیس پر بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔ اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا۔ نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ بھارتی مشقوں سے بخوبی آگاہ،ہرطرح کے حالات کے لئے تیارہے: وائس ایڈمرل راجا رب نواز
  • پاک بحریہ بھارتی مشقوں سے بخوبی آگاہ،ہرطرح کے حالات کے لئے تیارہے: وائس ایڈمرل
  • اہم انتظامی اختیارات پر بھارت کے کنٹرول کی وجہ سے کشمیر حکومت کے اختیارات بہت کم ہو گئے ہیں، عمر عبداللہ
  • بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی