قاسم آباد کی رہائشی خاتون کا بیٹی اور نواسے کی بازیابی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) قاسم آباد فیز ٹو کی رہائشی مسمات فوزیہ مگسی زوجہ ریاض مگسی نے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ میری بیٹی کو مبینہ اغواء کرنے والے بااثر ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کر کے بیٹی اور اس کے معصوم بچے کو بازیاب کرا کر ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسمات فوزیہ مگسی نے الزام عائد کیا کہ با اثر ملزمان طارق مگسی، نادر مگسی، مظفر مگسی، مسمات نور مگسی اور دیگر نے میری بیٹی کو اغوا ء کر کے مظہر مکسی نامی شخص سے زبردستی نکاح کرایا جس کے بعدمیری بیٹی نے ایک بیٹے کو جنم دیا، کچھ دن بعد بیٹی واپس گھر آگئی اور وہ میرے ساتھ رہنے لگی، جبکہ ایک ہفتہ قبل ملزم مظہر مگسی میری بیٹی کو فون پر ورغلا کردوبارہ اغواء کرکے اپنے ساتھ لیا گیا۔ فوزیہ مگسی کا کہنا تھا کہ مظہر مگسی کریمنل ذہن کا آدمی ہے جو کوئی کام وغیرہ نہیں کرتا، اس کے باوجود وہ اور اس کے اہل خانہ شاہانہ زندگی بسر کرتے ہیں، اس بات کی تحقیقات کرائی جائے کہ ان کے ذرائع آمدنی کیا ہیں؟ جبکہ خدشہ ہے کہ بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناکر جان سے مارنا چاہتا ہے جس کے خلاف پہلے ہی کئی تھانوں میں مقدمات درج ہیں اور پولیس عدالت کے حکم کے باوجود ملزمان کے خلاف کیس درج نہیں کر رہی ہے، سیاسی اثر و رسوخ رکھنے کے باعث پولیس خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ معذور بیٹی اور اس کے بیٹے کو بازیاب کراکر ہمیں جان و مال کا تحفظ فراہم اور مظہر مگسی سمیت اس کے دیگر رشتہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) غلام محی الدین کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کے پاس ایک شخص اپنی ماں کی شکایت لے کر پہنچا تو انہوں نے بات سنے بغیر ہی کہا کہ جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو چاہے سال، 2 سال یا 10 سال لگ جائیں جب تک وہ راضی نہ ہوجائے اس سے معافی مانگتے رہو، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس۔
ایک بدبخت بندہ اپنی والدہ کے خلاف درخواست لے کر ایا
ڈی پی او احمد محی الدین نے بھگا دیا۔ pic.twitter.com/BclOIl3FJU
— صحرانورد (@Aadiiroy2) September 15, 2025
ڈی پی او کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈی پی او صاحب کو کسی بہترین انعام سے نوازا جائے۔
"جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو، سال، دو سال، دس سال، جب تک وہ راضی نہ ہوجائے، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس."
—
مریم صاحبہ !
ان DPO صاحب کو کسی بہترین ایوارڈ سےنوازیں. کیا تربیت ہے ماشاء اللّہ.
دل خوش کردیا.♥️????@MaryamNSharif@OfficialDPRPP pic.twitter.com/ddpPwe7ol1
— Kamran Ahsan (@KamranA42766683) September 16, 2025
سالار سکندر نے لکھا کہ اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے۔
اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے
— Salar _ Sikandar (@shahidmemon20) September 16, 2025
اطہر سلیم نے سوال کیا کہ ایک شخص اپنی والدہ کے خلاف شکایت لے کر آیا تو ڈی پی او نے بھگا دیا کیا انہوں نے یہ ٹھیک کیا یا غلط؟
ایک بندہ اپنی ماں کی شکایت لے کے آیا تو ڈی پی او چکوال غلام محی الدین صاحب نے بھگا دیا..!
صحیح کیا یا غلط..؟ pic.twitter.com/PxK4pmfrbq
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025
جہاں کئی صارفین ڈی پی او کے اس اقدام کی تعریف کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے سوال اٹھائے کہ سائل کی بات کو سنا جانا چاہیے تھا چاہے شکایت کسی کے بھی خلاف کیوں نہ ہو، ڈی پی او نے بات نہ سن کر انتہائی غلط مثال قائم کی ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا افسر کو چاہیے تھا کہ پہلے اس شخص کی بات سنتا۔
انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا اس افسر صاحب کو چاہیے تھا کہ پہلے اس کی بات سنتا۔
— Tasleem Sahu (@Madmax_sahu) September 17, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی پی او ڈی پی او غلام محی الدین ویڈیو وائرل