بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر پی ٹی آئی راہنماﺅں کی ضمانتوں میں25جنوری تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جنوری ۔2025 )پی ٹی آئی احتجاج کے کیس میں تحریک انصاف کے راہنماﺅں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر کی ضمانتوں میں توسیع کردی گئی۔
(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی راہنماﺅں اور وکلا کی عبوری ضمانتوں میں 25 جنوری تک توسیع کردی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی آئی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان اور وکیل سلمان اکرم راجا کی فوری ملاقات کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا کو آج ہی اپنے مؤکل سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت کی جانب سے یہ حکم اُس وقت جاری کیا گیا جب سماعت میں جیل حکام نے ملاقات سے متعلق تاخیر پر وضاحت پیش کی، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے واضح ہدایت دی کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ کونسل فوری طور پر جیل حکام سے فون پر رابطہ کر کے ملاقات یقینی بنائیں۔
سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی، جہاں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا پیش ہوئے جبکہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی عدالت میں موجود تھیں۔ سماعت کے آغاز پر جیل حکام نے اپنا تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا، جس کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت کے 24 مارچ کے حکم کے باوجود اب تک ملاقات نہیں ہو سکی، حالانکہ آج (منگل) بانی چیئرمین سے ملاقات کا دن ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ متعلقہ اتھارٹیز عدالت میں کیوں موجود نہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ انہیں ہدایت لینی ہے لیکن رسائی ممکن نہیں ہو رہی۔ جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیے کہ میں نے دستخط کر دیے ہیں، آپ آرڈر لے لیں۔
دورانِ سماعت جیل حکام کی جانب سے عمران خان کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پابندی کے کیس میں رپورٹ پیش کی گئی جب کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگا۔ وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ وہ عمران خان سے براہ راست ہدایات حاصل کیے بغیر تفصیلی جواب جمع نہیں کرا سکتے۔
عدالت نے واضح حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات آج ہی کرائی جائے اور اس کی اطلاع فوری طور پر دی جائے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے ہدایت دی کہ آئندہ پیشی پر رپورٹ پیش کی جائے کہ عدالتی احکامات پر کس حد تک عمل کیا گیا۔