وزرا کی قومی اسمبلی اجلاس سے عدم حاضری پر برہم پیپلزپارٹی رولز میں بڑی ترمیم لے آئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی میں وفاقی وزرا کی عدم حاضری پر گزشتہ دنوں سخت تنقید کرنے والی حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی رولز میں بڑی ترمیم لے آئی۔
رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی رولز اینڈ بزنس میں ترمیم آج کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ قومی اسمبلی رولزمیں ترمیم ایوان میں پیش کریں گے۔
پیپلز پارٹی نے رولز39میں ترمیم تجویز دی ہے، مجوزہ ترمیم کے تحت پارلیمنٹری سیکریٹریز کے اختیارات کو محدود کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مجوزہ ترمیم کے تحت وفاقی کابینہ آرٹیکل 91کے تحت قومی اسمبلی کو جواب دہ ہوگی، وفاقی وزرا اپنے عہدے سے متعلق بنیادی ذمہ داریاں نمٹانے کے پابند ہوں گے۔
ترمیم کے تحت ہنگامی صورتحال میں اسپیکر کی پیشگی منظوری لینا لازمی ہوگی، پیشگی منظوری پرپارلیمنٹری سیکرٹری کو وزارت کے پارلیمانی امور سپرد کرنے کی اجازت ہوگی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا 58 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا جس کے مطابق اجلاس میں 10بل پیش، 4 بلوں پر قانون سازی ہوگی۔
ایجنڈے کے تحت بین الاقوامی تعلیمی بورڈ بل 2024،اور واپڈا یونیورسٹی قیام بل کی منظوری لی جائے گی، زکوٰۃ و عشر ترمیمی بل 2025,اسلام میں جہز کی ممانعت سے متعلق بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیے جائینگے۔
اس کے علاوہ قومی کمیشن برائے حقوق بچگان ترمیمی بل 2025,سی ڈی اے ترمیمی بل 2025بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کے تحت
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔