بھارتی فوج عام شہریوں کو نشانہ بنانے کیلئے ویلج ڈیفنس گارڈ کو تربیت دے رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق متعدد سرحدی دیہات میں منعقد کیے جانے والے ان کورسوں میں فوجی حکمت عملی، چھاپوں، حملوں اور فائرنگ کی تربیت دی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوج غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنی جارحانہ عسکری پالیسی جاری رکھتے ہوئے ضلع جموں میں ویلج ڈیفنس گارڈز کو بھارت مخالف اور آزادی پسند سرگرمیوں کو روکنے کے نام پر عسکری تربیت دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی قابض حکام کی طرف سے جموں کے دور دراز علاقوں میں بھرتی کئے گئے ہندو جنونیوں پر مشتمل ولیج ڈیفنس گارڈ کو بھارتی فوج کی چناب بریگیڈ سات روزہ تربیت دے رہی ہے۔ متعدد سرحدی دیہات میں منعقد کیے جانے والے ان کورسوں میں فوجی حکمت عملی، چھاپوں، حملوں اور فائرنگ کی تربیت دی جا رہی ہے۔ عام شہریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوج کے حمایت یافتہ ولیج ڈیفنس گارڈ کی فوجی تربیت کے پیش نظر انسانی حقوق کے گروپوں اور مقامی لوگوں میں عام کشمیریوں کے تحفظ کے بارے میں خدشات جنم لے رہے ہیں۔ ویلج ڈیفنس کمیٹیوں کے نام سے پہلے سے کام کرنے والا یہ مسلح گروپ مسلمان شہریوں کے خلاف تشدد اور ان کے قتل عام کے لیے بدنام ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی فوج رہی ہے
پڑھیں:
پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنےکا نفاذ کیا ہے اور جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنے کا نفاذ کیا ہے اس لئے جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لےکر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا تاہم پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ57 ہزار157 افرادکو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، ان غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی، ہم نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آرہے ہیں۔
طلال چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرزکو 31 مارچ تک رضاکارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اورپروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلا کی معیاد 30 جون تک بڑھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آناچاہیں تو ویزا لےکر آسکتے ہیں، جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پریہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی، افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں، جو افغان شہری واپس نہیں جاتے، مقررہ ڈیڈلائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بےدخلی سے قبل سکروٹنی کی جاتی ہے،کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔
کین ولیمسن پی ایس ایل کھیلنے پاکستان پہنچ گئے
مزید :