ایشائی ترقیاتی بنک کے وفد کا پسپ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2025ء) ایشائی ترقیاتی بنک کے وفد نے پسپ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کاجائزہ لینے کے لئے ساہیوال کا دورہ کیا۔ وفد سینئر اربن ڈویلپمنٹ سپیشلسٹ لارا آریان اور برائن اٹپا پر مشتمل تھا جبکہ چیف انجبیئر شیخ محمد طاہر، سیف اللہ امین، حیدر جاوید، سارا آصف اور سجاول بھٹی بھی ٹیم کا حصہ تھے۔
کمشنر ساہیوال ڈویژن شعیب اقبال سید نے وفد کو منصوبوں کی تکمیل بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پسپ منصوبے80فی صد مکمل ہو چکے ہیں اور تکمیل کی ڈیڈ لائن 30جون ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسپ منصوبے سے شہر کی سیوریج اور پینے کے پانی کی 30سالہ ضروریات پوری ہونگی۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے تحت بنائے گئے ڈسپوزل سٹیشنزبھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔(جاری ہے)
کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید نے سٹی مینجر محمد اسجد خان اور ٹیم کی اب تک کی کارکردگی کو سراہا۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے چیف انجینئر محمد طاہرنے بتایا کہ منصوبے کے تحت جدید لینڈ فل سائٹ بھی تعمیر کی جائے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ شہر کے سیوریج واٹر کی ٹریٹمنٹ کے بعد پانی 30ہزار ایکڑ زمین کو سیراب کرے گا۔ایشائی ترقیاتی بنک کے لارا آریان نے کہا کہ منصوبے کا مقصد عوام کو جدید شہری سہولیات فراہم کرنا ہے۔بعدازاں وفد کے ارکان نے مختلف منصوبوں کی سائٹس کا بھی دورہ کیا۔\378.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے تحت
پڑھیں:
وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
سید مراد علی شاہ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔ کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے، کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضی وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں، 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔