UrduPoint:
2025-07-26@09:26:40 GMT

درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ میں لڑنے سے مشروط انکار

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ میں لڑنے سے مشروط انکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2025ء) خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ کی جنگ میں مزید حصہ نہ لینے سے متعلق اسرائیلی فوجیوں کا یہ خط ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل اور حماس پر لڑائی ختم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ فائر بندی کے لیے بات چیت جاری ہے، اور امریکی صدر جو بائیڈن اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں نے 20 جنوری سے قبل کسی سیزفائر معاہدے تک پہنچنے پر زور دیا ہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ سے 40 فیصد زیادہ، لینسیٹ

جن اسرائیلی فوجیوں نے اس خط پر دستخط کیے ہیں، ان میں سے سات نے اپنے انکار کی وجوہات پر اے پی سے بات چیت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو ''بے دریغ مارنے اور ان کے مکانوں کو نذر آتش کرنے‘‘ کے حق میں نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

کئی فوجیوں نے بتایا کہ انہیں ایسے گھروں کو بھی، جن سے کوئی خطرہ نہیں تھا، جلانے یا گرانے کا حکم دیا گیا تھا اور انہوں نے ''فوجیوں کو لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرتے‘‘ بھی دیکھا۔

لڑنے سے مشروط انکار کرنے والے فوجیوں کا کہنا ہے کہ خط پر اگرچہ 200 دستخط ہیں لیکن اور بھی بہت سے فوجی ان کے خیالات سے متفق ہیں۔

’قتل کا ناقابل فراموش منظر‘

غزہ پٹی میں لڑنے سے انکار کرنے والے ایک افسر 28 سالہ یوتم ولک کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نہتے فلسطینی نوجوان کے 'قتل کا منظر‘ ان کے ذہن پر نقش ہو کر رہ گیا ہے۔

غزہ کے ہیومینیٹیرین زون میں اسرائیلی حملہ، گیارہ ہلاکتیں

انہوں نے اے پی کو بتایا کہ غزہ میں اسرائیل کے زیرقبضہ بفر زون میں داخل ہونے والے کسی بھی غیر مجاز شخص کو گولی مار دینے کا حکم ہے۔ یوتم کا کہنا تھا کہ انہوں نے کم از کم 12 افراد کو بفر زون میں فائرنگ سے زخمی ہوتے دیکھا ہے۔

ولک ان اسرائیلی فوجیوں میں شامل ہیں، جو پندرہ ماہ سے جاری اس تنازعے کے خلاف ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس لڑائی کے دوران ایسی چیزیں دیکھیں یا کی ہیں، جو ان کی نظر میں 'غیر اخلاقی‘ تھیں۔

ولک کا کہنا تھا کہ جب وہ نومبر 2023 میں غزہ میں داخل ہوئے تو انہوں نے سوچا تھا کہ طاقت کا ابتدائی استعمال دونوں فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لا سکتا ہے۔ لیکن جنگ طول پکڑ گئی۔ ولک نے مزید کہا کہ انہوں نے انسانی زندگی کی قدروں کو بکھرتے دیکھا ہے۔

اسرائیلی فوج کے طبی شعبے سے وابستہ 27 سالہ یووال گرین نے غزہ میں دو ماہ گزارنے کے بعد گزشتہ جنوری میں فوج کو چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وہاں جو کچھ ہوتے ہوئے دیکھا، اس کے ساتھ وہ زندگی نہیں گزار سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے گھروں کی بے حرمتی کی۔ ہسپتالوں کو نقصان پہنچایا۔ لوٹ مار کی، ''حتٰی کہ وہ عبادت گاہوں تک سے چیزیں لوٹ کر لے گئے۔

‘‘ حماس بھی ہلاکتوں کی ذمہ دار

ولک کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس بھی ہے۔ ایک گرفتار فلسطینی نے بتایا تھا کہ حماس نے کچھ لوگوں کو بفر زون میں جانے کے لیے 25 ڈالر فی کس دیے تھے تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ اسرائیلی فوج کا ردعمل کیا ہو گا۔

حماس نے 34 یرغمالیوں کے بارے میں تفصیلات نہیں دیں، اسرائیل

ولک کہتے ہیں کہ بفر زون میں آنے والوں کو مارنے سے پہلے فوج نے انتباہی گولیاں بھی چلائی تھیں، لیکن ان کا خیال ہے کہ 'نہتے لوگوں‘ کو ہلاک کرنے میں جلدی کی گئی۔

کچھ فوجیوں نے اے پی کو بتایا کہ انہوں نے غزہ میں جو کچھ ہوتے ہوئے دیکھا، اسے ذہنی طور پر قبول کرنے میں وقت لگا۔ کئی دوسرے فوجیوں نے کہا کہ بعض واقعات ایسے تھے کہ ان کا فوری طور پر فوج کی نوکری چھوڑ دینے کو دل چاہا۔

لیکن فوج میں ایسے لوگ بھی ہیں جو جنگ سے انکار کی تحریک کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا ردعمل

اسرائیلی فوج نے اے پی کو بتایا کہ وہ فوجی خدمات انجام دینے سے انکار کرنے کی مذمت کرتی ہے۔

اپنے ایک بیان میں فوج نے کہا ہے کہ ایسے فوجیوں کو جیل بھیجا جا سکتا ہے۔ تاہم ابھی تک کسی کو بھی حراست میں نہیں لیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہر کیس کو انفرادی طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اسرائیل میں جنگ کے طول پکڑنے کے ساتھ اس پر تنقید بڑھ رہی ہے۔ لیکن ملک کے اندر زیادہ تر تنقید یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے فائر بندی پر مرکوز ہے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام لگا چکی ہیں۔ بین الاقوامی عدالت انصاف جنوبی افریقہ کی طرف سے عائد کردہ بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے، اور وہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔

لیکن اسرائیل کاغیر معمولی تعداد میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ فوج کبھی بھی جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی اور فلسطینی شہری آبادی کے پہنچنے والے نقصانات کو کم سے کم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جاتے ہیں۔

ج ا ⁄ ع ا، م م ( اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی فوجیوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کہ انہوں نے فوجیوں نے نے بتایا کے لیے فوج نے

پڑھیں:

پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار

پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی)میں شرکت سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔صدر پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا سید محمد علی شاہ باچا کا کہنا ہے کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے، حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
محمد علی شاہ باچا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے، پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونے والی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے، حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کل تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹی کانفرنس بلائی ہے ، جو لوگ شرکت نہیں کریں گے ان کو صوبے کی پروا نہیں۔علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ عوام کی تعاون کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا، اے پی سی پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔جنوبی اضلاع میں جاری ڈرون حملوں کے حوالے سے وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ڈراون حملے جس طرف سے بھی ہو قابل قبول نہیں، سینٹ انتخابات کی لسٹ بیرسٹر سیف اور ظہیر ایڈوکیٹ کو بانی پی ٹی آئی نے دی تھی، عرفان سلیم کا نام بانی پی ٹی آئی نے لسٹ سے نکالا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، جو لوگ کہتے ہیں کہ خان کا بیانیہ صحیح نہیں فرق نہیں آتا، بعض لوگ بانی کی بانیہ کو غلط بیان کرتے ہیں، بانی نے کہا تھا پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالوں گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت وزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت نومئی کیس میں 10، 10سال کی سزا پانے والے پی ٹی آئی رہنماوں کا ردعمل سامنے آگیا پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت پی ٹی آئی کو سلام ، مایوس نہ ہوں آپ کے مقدمات کا بھی میرے کیس جیسا انجام ہو گا ، جاوید ہاشمی کا... TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • تھائی لینڈ کمبوڈیا تنازع، تازہ چھڑپوں میں کمبوڈیا کے 5 فوجیوں سمیت مزید 12 افراد ہلاک
  • سعودی عرب میں غیرملکیوں کو ملکیتی جائیداد کی مشروط اجازت
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
  • چلاس: تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک ریلے میں کیسے پھنسیں؟
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ