پی ٹی اے نےانٹرنیٹ سست ہونے کے معاملے کاسارا ملبہ کس پر ڈال دیا ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے وی پی این کے بعد معاملہ ٹیلی کام انفراسٹرکچر پر ڈال دیا اور کہا کہ ویب مینجمنٹ سسٹم سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار نہیں ہوا ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے فائبرائزیشن اور اسپیکٹرم میں کمی، پاور کے مسائل کو انٹرنیٹ میں سست روی کی نئی وجہ قرار دیدیا ہے ۔ پی ٹی اے نے کہا کہ ٹیلی کام سائٹس کی سیکیورٹی اور پاور بیک اپ بڑا چیلنج ہے ، گزشتہ 5 سالوں میں 147 سائٹس دہشتگردوں،739 چوروں کا نشانہ بنیں، ٹیلی کام سائٹس سے جنریٹرز اور دیگر ٹیلی کام آلات چوری ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں ۔
پی ٹی اے دستاویز کے مطابق 42 فیصد ٹیلی کام سائٹس جنریٹرز کے بغیر کام کررہی ہیں، بغیر جنریٹرز سائٹس لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز متاثر ہونے کا باعث بنتی ہیں، 21 ہزار سے زائد ٹیلی کام سائٹس بغیر جنریٹرز کے کام کررہی ہیں، 24 ہزار 885 ٹیلی کام سائٹس پر جنریٹرز کی سہولت موجود ہے، ویب مینجمنٹ سسٹم گرے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے لگایا گیا، ویب مینجمنٹ سسٹم گزشتہ 18 سال سے کام کررہا ہے۔
ویب مینجمنٹ سسٹم سے انٹرنیٹ سست ہونے کی کبھی نشاندہی نہیں ہوئی، ماضی میں سب میرین کیبل میں فالٹ آئے لیکن کامیابی سے دور کرلئے گئے، ٹرانس ورلڈ افریقہ ٹو کیبل کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کیلئے کام کررہی ہے، 45ہزار کلومیٹر افریقہ ٹو کیبل کی صلاحیت 18 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ ہے، کیبل کراچی کو افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے 33 ممالک سے جوڑے گی، کیبل بینڈوتھ بڑھانے، انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کیلئے مددگار ہوگی، پی ٹی اے ٹیلی کام آپریٹرز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےساتھ رابطے میں ہے، وزیر آئی ٹی، پی ٹی اے اور اسٹیک ہولڈرز کیساتھ انٹرنیٹ سروس میں بہتری کیلئے کام کررہی ہیں۔ پی ٹی اے نے صورتحال کا تجزیہ اور مجوزہ حل پیش کردیئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویب مینجمنٹ سسٹم ٹیلی کام سائٹس پی ٹی اے نے کام کررہی
پڑھیں:
’حنا میں چاہتا ہوں آپ اچھی طرح سے میری طرف دیکھیں‘، ملک احمد خان کے مکالمے نے انٹرنیٹ پر بحث چھیڑ دی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کے ایم این اے حنا پرویز کے ساتھ مکالمے نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی رکنِ صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) حنا پرویز بٹ کے ساتھ جملوں کے تبادلے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس پر انٹرنیٹ صارفین نے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان کی جانب سے حنا بٹ نے پنجاب اور خیبر پختون خوا (کے پی) کے سرحدی علاقے میں 2 مارچ کو دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملوں کو ناکام بنانے پر پنجاب پولیس کی تعریف کی اور خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے قرارداد پڑھ کر سنائی۔
مفتاح اسماعیل نے ثانیہ عاشق کے دوپٹے سے پسینہ پونچھنے پر معافی مانگ لیمفتاح اسماعیل نے ثانیہ عاشق کا دوپٹہ پسینہ پونچھنے کے لیے استعمال کرنے پر معافی مانگ لی۔
اس دوران ایک رکنِ پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں قرار داد کی حمایت کرتا ہوں مگر مجھے حنا پرویز بٹ دہشت گردوں کی تعریف بتا دیں، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ دہشت گرد کون ہے؟
جواب میں جب حنا پرویز بٹ نے ’دہشت گردوں‘ کی اصطلاح کی تعریف شروع کی تو وہ سوال پوچھنے والے ایم این اے کی جانب دیکھ رہی تھیں۔
اس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی احمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’حنا، آپ مجھے ایڈریس کریں، میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے ٹھیک سے دیکھیں‘، احمد خان کے اس جملے پر حنا پرویز شرما گئیں جبکہ اسمبلی قہقہوں سے گونج اٹھی۔
ایک مختصر وقفہ لینے کے بعد احمد خان نے مزید کہا کہ ’ظاہر ہے، ایک رکن یہاں بول رہا ہے، آپ کو وہی کرنا ہو گا جو میں کہہ رہا ہوں‘۔
بعد ازاں ایم این اے حنا پرویز بٹ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’محترم اسپیکر، آپ کا شکریہ‘ اور اپنا جواب جاری رکھا۔
اس سے قبل منگل کے روز بھی ایوان کی کارروائی کے دوران پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے حنا پرویز کے ہلکے سبز لباس کی تعریف کی گئی تھی جس کی ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی تھی۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں انہیں ثانیہ عاشق کے دوپٹے سے دو بار چہرہ پونچھتے دیکھا جاسکتا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب حنا بٹ نے پارلیمانی سیکریٹری سے لاہور اور قصور کے درمیان ٹرانسپورٹ سروس کی کمی کے بارے میں استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ ’حنا، آپ نے قصور کے لیے سوال اٹھایا ہے، میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے آج اچھا لباس پہنا ہے‘۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس ویڈیو پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کچھ صارفین اسے معمول سے ہٹ کر ’ہلکا پھلکا مذاق‘ قرار دے رہے ہیں تو کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ نامناسب رویہ تھا۔