دوحہ: غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے پر متفق ہوگئے۔

خبررساں ایجنسی رائٹرز نے جنگ مذاکرات سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے اختتام کی امید پیدا ہوگئی ہے۔اس سے قبل فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق حماس کی جانب سے الجزیرہ کو بتایا گیا ہے کہ حماس رہنما خلیل الحیہ کی سربراہی میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی معاہدے پر اپنی رضامندی سے آگاہ کردیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قطری وزیراعظم آج رات پریس کانفرنس میں جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کریں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا۔جبکہ مصری حکومت نے رفح سرحدی گزرگاہ کے پاس طبی مرکز قائم کردیا ہے اور عملہ اور ایمبولینس بھی پہنچادی گئی ہیں۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی سے زخمیوں اور مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر اسپتال منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔مصری ہلال احمر کمیٹی کی ٹیمیں بھی صوبہ شمالی سینا پہنچ چکی ہیں، ہلال احمر کی ٹیمیں غزہ پٹی کے لیےامدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کریں گی۔مصر میں العریش کے گوداموں سے ہزاروں ٹن امدا اور طبی سامان کی ترسیل بھی شروع ہوگئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے پر گیا ہے

پڑھیں:

یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوگی۔

یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کسی بھی فارمیٹ میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

دوسری جانب یوکرین کے مسئلے پر یورپی رہنماؤں کا اہم اجلاس آج لندن میں ہوگا۔

اس حوالے سے امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ لندن اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، لندن اجلاس میں امریکی مندوب برائے یوکرین کیتھ کیلوگ شریک ہوں گے۔

یوکرینی عہدیدار نے کہا کہ توقع ہے یوکرین کے اتحادی ممکنہ ڈیل پر بات کریں گے۔

ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ لندن مذاکرات میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہوگی۔

علاوہ ازیں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین تنازع اتنا پیچیدہ ہے کہ فوری جنگ بندی کا حصول ممکن نہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی تشکیل دے دی گئی
  • قادر خان کی زندگی کا وہ دردناک پہلو جب وہ مسجد کے باہر بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • شامی صدراحمد الشرع سے رکن کانگریس کوری ملز کی ملاقات، اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق
  • پہلگام واقعہ بھارت ایجنسی ’را‘ نے کروایا، مشعال ملک
  • ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات
  • کراچی: سائٹ ایریا میں ڈاکوؤں کا جیولری کی دکان پر دھاوا، 9 تولہ سونا لوٹ کر فرار
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی