حیدرآباد میں گیس بندش، بلوں میں بے قاعدگی سے شہری پریشان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم حیدرآباد کے اراکین قومی اسمبلی سید وسیم حسین و پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے کہا کہ حیدرآباد میں محکمہ سوئی گیس کی جانب سے پریشر کم رکھنے اور کئی علاقوں میں گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ نے روزمرہ کی زندگی معطل کر دی ہے اور شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں سوئی سدرن گیس کمپنی کے جاری کردہ گیس بلوں میں سنگین بے قاعدگیاں پائی گئیں جب صارفین نے بلوں،شکایات و اقساط کے لئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفاتر سے رجوع کیا تو وہاں دفاتر پر لمبی لائنیں لگی ہوئی تھیں اور عوام کو دھکے کھانے پر مجبور کر دیا لہٰذا وزارت پیٹرولیم و گیس فوری طور پر حیدرآباد میں سوئی گیس کی بندش،لوڈ شیڈنگ، بلوں میں بے قاعدگیوں و نئے دفاتر قائم کیے جائیں جب تک نئے دفاتر قائم نئے کیے جاتے موجودہ دفاتر پر کاؤنٹرز کا اضافہ کیا جائے ،سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کو پابند کیا جائے کہ وہ سوئی گیس کے درست بل جاری کیے جائیں اور متنازع بلوں کی درستگی کے لیے صارفین کو دفاتر کے دھکے کھانے پر مجبور نہ کیا جائے انکی شکایات فوری حل کی جائیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آپشن ہونا چاہیئے کہ شہری اجرک والی یا پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں، آفاق احمد
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ یکم اگست سے شہری پاکستان کے پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں گے، اجرک والی اور پاکستانی پرچم دونوں نمبر پلیٹ کی اجازت ہونا چاہیئے، اگر حکمت عملی تبدیل نہ ہوئی تو مرحلہ وار احتجاج کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا ہے کہ جب موٹرسائیکل خریدی جاتی ہے تو نمبر پلیٹ اجراء کی فیس لائف ٹائم ادا کی جاتی ہے، رقم لے کر نمبر پلیٹیں فراہم کی جا رہی ہیں، آپشن ہونا چاہیئے شہری اجرک والی یا پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ بار کوڈ کے ذریعے جرائم روکنے کی بات ڈھکوسلا ہے، حکومت نمبر پلیٹوں پر فیس نہ لے، جس سے لی ہے واپس کی جائے۔ انہوں نے کہا سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹ آپشنل ہونا چاہیئے، اطلاعات ہیں کہ یکم اگست سے شہری پاکستان کے پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں گے۔ آفاق احمد نے کہا اجرک والی اور پاکستانی پرچم دونوں نمبر پلیٹ کی اجازت ہونا چاہیئے، اگر حکمت عملی تبدیل نہ ہوئی تو مرحلہ وار احتجاج کریں گے۔