گدون ٹیکسٹائل ملز نے کپاس کی کم پیداوار کے باوجود مضبوط کارکردگی دکھائی. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )کپاس کی پیداوار میں کمی کے باوجود گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 18 اکتوبر 2024 تک کپاس کی پیداوار میں 48 فیصد کی زبردست کمی کی اطلاع دی.
(جاری ہے)
کمپنی نے مالیاتی اخراجات میں نمایاں 22.09 فیصد کمی کی اطلاع دی جو 921.38 ملین روپے سے کم ہو کر 717.84 ملین روپے رہ گئی یہ کمی پالیسی کی کم شرحوں، بہتر ورکنگ کیپیٹل مینجمنٹ اور مقامی اور غیر ملکی کرنسی فنانسنگ کے اسٹریٹجک امتزاج کی وجہ سے ہوئی مالیاتی کارکردگی کے علاوہ کمپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے لیے پرعزم ہے ایسے اقدامات میں سرگرم عمل ہے جو کمیونٹیز کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور پائیداری کو فروغ دیتے ہیں.
حال ہی میں اس نے گروپ کمپنیوں کے ساتھ مل کر ایک درخت لگانے کی مہم کا انعقاد کیا جہاں ملازمین نے ماحولیاتی پائیداری اور حیاتیاتی تنوع کی کوششوں میں حصہ ڈالتے ہوئے فیکٹری کے احاطے میں درخت لگانے میں حصہ لیا اسپننگ انڈسٹری کو مسلسل رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم گدون ٹیکسٹائل ملز لاگت کی کارکردگی، بہترین صلاحیت کے استعمال اور مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق سیلز مکس ایڈجسٹمنٹ کے لیے پرعزم ہے کمپنی اسٹریٹجک اقدامات اور آپریشنل فضیلت پر توجہ کے ساتھ پائیدار ترقی کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گدون ٹیکسٹائل ملز تک پہنچ گئی کی اطلاع دی ملین روپے کی وجہ سے کے دوران کے لیے
پڑھیں:
پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل سائنسز کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے