پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حجت الاسلام و المسلمین علامہ خیال حسین دانش نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امام علی علیہ السلام کی شان میں عرائض پیش کیے، جلسے کیلئے پاسدار و فیڈریشن کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
پاراچنار میں جشن ولادت امام علی المرتضیٰ ع
اسلام ٹائمز۔ ولادت حضرت امام علی علیہ السلام کی مناسبت سے مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا۔ جس میں علمائے کرام، اراکین انجمن حسینیہ، ادارہ تبلیغات کے اراکین، مشران قوم سمیت ہر شعبہ سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ ذاکرین عظام نے امام علی علیہ السلام کی شان میں منقبت پڑھیں۔ حجت الاسلام و المسلمین علامہ خیال حسین دانش نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امام علی علیہ السلام کی شان میں عرائض پیش کیے، جلسے کیلئے پاسدار و فیڈریشن کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، مومنین کرام نے عید کے پر مسرت موقع پر ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام علی علیہ السلام کی
پڑھیں:
پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
لاہور:پنجاب کی حکومت نے صوبے میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق زیرگردش خبروں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔
حکومت پنجاب نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈا پر حکومت پنجاب نے واضح تردید کی ہے اور حکومت نے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے لیے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت نے کہا کہ آئمہ مساجد و علمائے کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کے لیے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
حکومت نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے لہٰذا عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔